پی آئی اے پر چھ ماہ کے لیے پابندی ایک سنجیدہ مسلۂ

اسلام آباد ()یورپی یونین ایئرسیفٹی ایجنسی اور برطانیہ کے حکام کی جانب سے پی آئی اے کی یورپ میں کام کرنے کی اجازت 6 ماہ کے لیے معطل کرنے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس توجہ دلاؤ نوٹس مرتضی جاوید عباسی اور دیگر نے پیش کیا وفاقی وزیر شہری ہوابازی سرور خان نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے پر چھ ماہ کے لیے پابندی ایک سنجیدہ مسلۂ ہے اور اس کا پس منظر جاننا بھی ضروری ہے انہوں نے مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی کی جانب سے ایوان میں توجہ مبذول کرائے جانے کے نوٹس کے جواب میں کہا کہ چون پاہلٹس کے خلاف کل ایکشن لے لیا ہے‘ان میں اٹھائیس ٹرمینیٹ ہو گئے،کریمینل کارروائی ہو گی چونتیس کو مزید لائنسنس معطلی کے نوٹسز بھج دیئے انہوں نے کہا کہ چون پاہلٹس کی لسٹ یو اے ای نے بھیجی اسی طرح ملائیشیا،ترکی،ویتنام،مصر،بحرین نے بھی لسٹ بھیجی اس پر کام ہو رہا ہے غلط طریقے سے امتحان اور پیسے دے کر نوکریاں دی گئیں وفاقی وزیر کے بیان کے موقع پر اپوزیشن نے نعرہ بازی کی‘ وفاقی وزیر نے بتایا کہ یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی دنیا بھر میں ایئرلائنز اور مسافروں کی حفاظت پر نظر رکھتی ہے‘پروازوں کی معطلی پہلی بار نہیں ہوئی‘کبھی انسانی جانوں کے تحفظ سے متعلق توجہ نہیں دی گئی‘ انہوں نے کہا کہ 2007 میں بھی حفاظتی انتظامات نہ ہونے پر آپریشن معطل ہوا تھا‘اس ایجنسی نے 5 نکات ہمارے سامنے رکھے‘تقریبا 5 پر ہی جواب دے دیا مگر کراچی طیارہ حادثہ ہو گیا اور اس میں پائلٹ کی غلطی سامنے آئی اور 100 جانیں ضائع ہو گئیں انہوں نے کہا کہ کبھی انسانی جانوں کی حفاظت کی طرف توجہ نہیں دی گئی آپریشن پہلی بار معطل نہیں ہوئی‘ماضی میں بھی آپریشن معطل ہو چکے ہیں‘یہ سلسلہ دو ہزار آٹھ کے بعد سے شروع ہوا ہے‘حالیہ جہاز حادثے میں پاہلٹ کی غلطی سامنے آئی‘ جب معاملے کا جائزہ لیا توچھ سو اٹھارہ لوگوں کی ڈگریاں جعلی تھیں اورسترہ پائلٹ اور چھیانوے انجینئرز کی بھی جعلی ڈگری تھی انہوں نے کہا کہ حقائق سے پردہ اٹھاتا ہوں تو ہمارے دوست ناراض ہو جاتے ہیں چھ سو اٹھاون لوگوں کی ڈگریاں جعلی نکلیں‘اٹھائیس پائلٹ کی ڈگریاں بھی جعلی نکل آئیں گزشتہ سال انکوائری بورڈ میں جعلی ڈگریوں کء تعداد بڑھتی گئی اداروں کو ٹھیک کرنا اور سابق گندگی کو صاف کرنا بھی ہماری زمہ داری ہے پی آئی اے میں دو ہزار آٹھ سے اٹھارہ تک خسارہ بڑھا انہوں نے کہا کہ658 لوگوں کی ڈگریاں جعلی نکلیں اور28 پائلٹ کی ڈگریاں بھی جعلی نکل آئیں‘گزشتہ سال انکوائری بورڈ میں جعلی ڈگریوں کی تعداد بڑھتی گئی اداروں کو ٹھیک کرنا اور سابق گندگی کو صاف کرنا بھی ہماری زمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ حقائق بیان کرتا ہوں تو ایوان میں شور مچ جاتا ہے‘ہماری حکومت اصلاحات کی حکومت ہے‘اداروں کو ٹھیک کرنا اور پچھلا گند صاف کرنا ہمارا مینڈیٹ ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت پی آئی اے 462 ارب روپے کی مقروض ہے کل 54 پائلٹس کو فارغ کردیا گیا ہے مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ آپ گند صاف کریں‘لیکن پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ گند اس حکومت نے کیا ہے‘جن جن پائلٹس کے نام لئے گئے ان میں سے بہت سے نوکریاں پہلے چھوڑ کر جاچکے ہیں‘یہ کہتے ہیں یہ پچھلا گند صاف کرنے آئے ہیں ان کا اپنا اتنا گند ہے کہ اگر طیارہ حادثہ نہ ہوتا اور پتہ نہیں کتنا پڑ جاتا‘اب وزیر صاحب کہہ رہے ہیں وزارت قانون سے رائے لے رہے ہیں۔ ایوان کو بتایا جائے کہ حکومت کے اس اعلان سے کتنا نقصان ہوا۔ بہتر تھا کہ پہلے تحقیق کرلیتے پھر بات کرلیتے