حکومت میں بیٹھے مافیاز کے پاس کوئی وژن نہیں ہے

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے فیصلے غیر منتخب لوگ کر رہے ہیں حکومت میں بیٹھے مافیاز کے پاس کوئی وژن نہیں ہے حکومت کے سامنے ہر دولت مند شخص چور اور کرپٹ ہے اصول یہ ہے کہ جب تک جرم ثابت نہ ہوجائے انسان بے گناہ سمجھاجاتا ہے مگر حکومت کے نذدیک ہر تاجر مجرم ہے حکومت کے پاس یونیورسٹیز کے لیے دس ارب نہیں ہیں اور نیا شہر بسانے کے لیے 50 ہزار ارب کہاں سے آئیں گے؟ اتوار کو یہاں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر الفلاح ہال میں تحفظ معیشت کانفرنس سے خطاب میں سراج الحق نے حکومتی پالیسوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خود اعتراف کر چکے ہیں کہ ملک میں مافیا طاقتور ہے تحفظ معیشت کانفرنس پاکستان بزنس فورم نے کیا تھا اور سینیٹر سراج الحق مہمان خصوصی تھے کانفرنس میں تاجر تنظیموں‘ رئیل اسٹیٹ ایسو سی ایشنز کے عہدیداروں‘ اسلام آباد چیمبرز کے منتخب نمائندوں‘ سمال چیمبرز عہدیداوروں‘ ریسٹوران ایسو سی ایشن کے علاوہ کاروباری طبقے اور مقامی مارکیٹوں کے یونینز کے منٹکب نمائندے شریک ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کے بل پاس کرنے میں پی پی اور ن لیگ نے حکومت کا ساتھ دیا ہے جس سے ثابت ہوا کہ تحریک انصاف‘ مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی عالمی ایجنڈے پر تینوں سیاسی جماعتیں ایک ہیں۔ وزیر کارجہ نے بل پاس ہونے پر کہا کہ چھوٹے گروپس بھی ہمارا ساتھ دیتے تو بہتر تھا سراج الحق نے کہا ہے کہ مانگنے اور رونے کی بجائے اپنے آپ کو طاقتور بنائیں، ہر شخص معصوم ہے جس پر الزام ثابت نہ ہوجائے، جتنے بھی فیصلے ہورہے ہیں وہ غیر منتخب لوگ کر رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کے عالمی ایجنڈے پر تینوں بڑی جماعتیں ایک ہیں، جس روز ترکی کے صدر طیب ارگان ملک میں معاشی ترقی کے لیے کاروں کے کارخانے کا افتتاح کر رہے تھے اسی روز وزیر اعظم عمران ملک میں معیشت بہتر کرنے کے لیے شہریوں میں مرغیاں اور کٹے تقسیم کررہے تھے وہ ترقی کے لیے مرغی کی گردن پر بیٹھ کر مریخ پر جانے کا خواب دیکھتے ہیں ترکی کے طیب اردوان نے حال ہی میں 23 ارب ڈالر قرض واپس کیا ہے اور اپنا ملک قرض فری بنادیا ہے انہوں نے کہا کہ جس ملک کی معیشت تباہ ہوجائے، اس کا جغرافیہ بھی محفوظ نہیں رہ سکتا۔ سینیٹر سراج الحق نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے خود اعتراف کیا کہ ملک میں مافیاز کی حکومت ہے، مافیاز نے پی آئی اے، واپڈا کو تباہ کیا، دو دن قبل حکومت نے ایک بل پاس کیا۔ میرا خیال تھا کہ حکومت اس بل کو پاس کروانے میں کامیاب نہیں ہوگی، لیکن پتہ چلا کہ یہ بل آئی ایم ایف کی ہدایت پر تھا، اس بل کو تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے سپورٹ کیا، جو ہماری قوم کے لیے اچھا نہیں، ہم اس میں کبھی بھی ساتھ نہیں دیں گے۔سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ تاجروں کی وجہ سے بیروزگاروں کو روزگار ملتا ہے، جس ملک میں تاجر خوشحال نہ ہو وہ ملک نہیں چل سکتا۔ تاجر برادری ہی ملک میں تعلیمی ادرے‘ مدارس چلاتی ہے اس حکومت کے راستے میں اگر کوئی رکاوٹ سمجھتی ہے تو وہ تاجر برادری ہے ترک وزیراعظم نے دو روز قبل قرض ادا کرکے اپنے ملک کو قرض فری ملک بنایا۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں گالیوں کے علاوہ کوئی چیز نہیں، اسمبلی میں بیٹھتے ہوئے شرم آتی ہے ہمارے حکمران ایک دوسرے کو ذلیل کرنے کے لیے نئے الفاظ ایجاد کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہاں سوال کیا گیا کہ جماعت اسلامی سامنے آئے اور قیادت کرے ہم کرونا وائرس کے دورام ملک بھر میں متاثرین کی خدمت کرتے رہے ہیں ہمارے کارکن شہید ہوئے ہیں انہوں نے قربانیاں دی ہیں کراچی میں ہماری ریلی پر حملہ ہوا کارکنوں کا قصور یہ تھا کہ وہ کشمیر کی آزادی کے لیے ریلی نکال رہے تھے ہمارے ایک کارکن شہید ہوئے اور سینتیس زخمی ہیں ان میں متعدد شدید زخمی ہوئے ہیں انہیں آکسیجن پر رکھا گیا ہے انہوں نے کہ جماعت اسلامی میں ملک میں تاجروں کے لیے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر آواز اٹھائے گی اور اٹھارہی ہے انہوں کہا کہ بھارت نے گزشتہ سال پانچ اگست کو کشمیر کی آئینی حیثیت ہی تبدیل کردی اور ہمیں اچھا نہیں لگا کہ جب بھارت یہ کام کر رہا تو ہم ملک میں اس کا مقابلہ کرنے کی بجائے مہنگائی اور بے روزگاری کے لیے احتجاج کررہے ہوں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر میاں محمد اسلم نے کہا کہ پاکستان میں بہترین وسائل ہیں اور ہمارے پاس چاروں موسم ہیں‘ معدینات ہیں اور ہماری زمین بھی ذرخیز ہے مگر معاملہ صرف اچھی حکمرانی اور وسائل کی بہتر تقسیم کا ہے ہمیں اچھے حکمران نہیں ملے‘ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا ساتھ دیا جائے تاکہ میں تبدیلی آئے پاکستان بزنس فورم کے صدر کاشف چوہدری نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بزنس فورم اور جماعت اسلامی ملک میں تارجروں سمیت ہر شہری کے مسائل کے حل کی جدوجہد کرتی رہے گی‘

اپنا تبصرہ لکھیں