فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے اسلام آباد ہاؤس کے کوآرڈینیٹر‘ معروف تاجر رہنماء اٹک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بانی مرزا عبد الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اپنی معاشی پالیسیوں پر عمل ڈرآمد کے نتیجے میں ملک میں معاشی انقلاب لانا چاہتی ہے‘ وفاقی بجٹ میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی بہت سی تجاویز شامل کرکے حکومت نے تاجر دوست پالیسی بنانے کا یقین دلایا تھا فیڈریشن کے صدر انجم نثار کی کوششوں سے شرح میں کمی ہوئی ہے حکومت نے ہماری بہت سی تجاویز بجٹ کا حصہ بنائی تھیں مگر ابھی بھی مسائل ہیں فیڈریشن کی موجودہ منتخب قیادت ایک انقلابی باڈی ہے ملکی معیشت عالمی حالت کی وجہ سے دباؤ میں ہے ہمیں درآمدات اور برآمدات میں توازن لانا ہوگا‘ تاکہ ادئیگیوں کے لیے عدم توازن کا معاشی ماحول نہ بنے‘ ملکی صنعت اور تجارت کو ترقی دینے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور فیڈریشن کی قیادت ملک میں معاشی حالات بہتر بنانے کے لیے مثبت تجاویز دے کر اپنا کردار ادا کر رہی ہے جس کے اثرات بھی مل رہے ہیں‘ ملک میں صنعت اور زراعت کی جانب ہمیں جدید معاشی اصول اپنا کر بہتر نتائج لینا ہوں گے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ِ پاکستان اسٹاک ایکسچینج عندیہ دے رہا ہے کہ ملک ترقی کی طرف گامزن ہے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر پوری دنیا کی توجہ ہونے لگے گی بہت ساری پراڈاکٹس مارکیٹ میں آ چکی ہیں، اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ پاکستان کی مارکیٹ اور معیشت بہترین ہے پاکستان اسٹاک ایکسچینج ہر انڈیکیٹر کے حساب سے خطے میں بہترین ریٹرنز دے رہی ہے، اس کی خطے میں سب سے بہترین کارکردگی ہے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پبلک لمیٹڈ کمپنیز کی تعداد بڑھنی چاہیئے، یہ روپے اور ڈالر کے حساب سے بھی بہترین ریٹرن دے رہی ہے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاکستان کی اپنی معیشت کی عکاسی کر رہا ہے معیشت کے مسائل سب جانتے ہیں، کورونا وائرس کے بعد ایکسپورٹس بڑھنا اور ایف بی آر کے ٹیکس محاصل بہتر ہوئے ہیں اس وقت پاکستان ایشیا کی بہترین مارکیٹ ہے، سرمائے کاری کے فروغ کے لیے نئے انسٹرومنٹ لانے کی ضرورت ہے ہمیں بہترین ٹیم کو اکٹھا کرنی ہے، اداروں کو خودمختاری دینی چاہیے مل کرکام کریں گے اورملکی معیشت بہتر ہوگیمعا شی تر قی میں وویمن انٹر پر نیو رز کی بڑھتی ہو ئی شر اکت اور خواہش انتہا ئی قا بل تحسین ہے، حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وویمن انٹر پرنیورز کے لیے مو ثر پالیسیا ں اور مالی اسکیمیں وضع کیں تا ہم کمرشل بینکو ں کی جانب سے اس پر عمل پیرا ہونے اطمینان بخش نہیں۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے’وویمن انٹر پرنیورز کو در پیش مسائل اور چیلنجو ں سے متعلق بہت سنجیدہ کوشش کرکے مسائل کے حل کی جانب پیش قدمی کی ہے یہ بات بھی ہمارے علم میں ہے کہ کراچی میں وبا ئی اور حالیہ تبا ہ کن با رش اور سیلا ب نے خواتین کے ذریعہ چلا ئے جانے والے چھو ٹے اور ما ئیکروسطح کے کاروباروں کو بر ی طر ح متا ثر کیا ہے جنہیں حکومت کی فوری اور انتہا ئی ما لی مدد کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ بجٹ کو حکومتی اخراجات کم کرنے کے باوجود بڑھایا گیا، یہ بات درست ہے کہ حکومت بجلی،گیس، ٹیوب ویل اور کھاد پرسبسڈی دے رہی ہے، مگر مذید کام کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت کی جانب سے یہ بھی ہمیں کہا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی 72 گھنٹوں میں ادائیگی نہ ہو تو مشیر خزانہ سے رابطہ کیا جاسکتا ہے کورونا وائرس کے بعد ایکسپورٹس بڑھنا شروع ہوئی اور ایف بی آر کے ٹیکس محاصل بہتر ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کے لیے نئی مارکیٹ ڈھونڈنی چاہیے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تعمیراتی‘ انڈسٹری‘ صنعت اور تجارت کے علاوہ زرعی شعبہ بہت توجہ چاہتا ہے تعمیراتی انڈسٹری اور زرعی انڈسٹری سے بہت سے روزگار کے دیگر کام جڑے ہوئے ہیں نئے اکنامک زون بن رہے ہیں تاکہ بے روزگاری ختم ہوسکے ملک میں کاروباری سرگرمیاں اسی صورت فروغ پائیں گی اگر حکومت کاروبار میں جدت لانے اور فروغ کے لیے تمام غیر ضروری این او سی ختم کرنے پر توجہ دے بجلی کے ریٹ کم ہونے چاہئیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے تعمیراتی صنعت کے لیے ایک اچھا پیکج دیا تھا مگر عملی منصوبہ بندی ہونی چاہیے کرونا کی وجہ سے ملک میں کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں بہتری لانے کے لیے ٹیکس کی شرح کم ہونی چاہیے اس وقت آئی ٹی کے شعبہ میں بہت بہتری آئی ہے تاہم ٹیکس کی شرح کم ہونی چاہیے اور شرح سود بھی کم کرنے کی ضرورت ہے فیڈریشن کے صدر انجم نثار کی کوششوں سے شرح میں کمی ہوئی ہے حکومت نے ہماری بہت سی تجاویز بجٹ کا حصہ بنائی تھیں مگر ابھی بھی مسائل ہیں فیڈریشن کی موجودہ منتخب قیادت ایک انقلابی باڈی ہے جس نے مشکل حالات میں بھی کام کیا ہمارے دفاتر کھلے رہے اور تاجروں اور صنعت کاروں کے ساتھ رابطے رہے ہم صرف خدمت کے جذبے سے کام کر رہے ہیں اور ملک کی یوتھ کے لیے کام کے مواقع پیدا کیے جارہے ہیں
