کراچی کمپنی جی نائن مرکز کی مارکیٹ کے انتخابات اکتوبر کے وسط میں متوقع ہیں

کراچی کمپنی جی نائن مرکز کی مارکیٹ کے انتخابات اکتوبر کے وسط میں متوقع ہیں اور ستمبر کے آخر تک ووٹرز لسٹ بھی فائنل ہوجائے گی‘ جس کے لیے الیکشن میں حصہ لینے والے تاجروں کے تمام گروپس نے اپنے دو دو نمائندے ووٹرز لسٹ تیار کرنے والی کمیٹی کے لیے نامزد کیے ہوئے ہیں‘ کراچی کمپنی مارکیٹ کے ٹریڈ یونین کے انتخابات کے لیے اس وقت میں میاں شبیر کی قیادت میں تاجر ویفلئر گروپ(چاند تارا) راج عباسی کی قیادت میں تاجر دوست گروپ(پھول) روحیل بٹ کی قیادت میں تاجر انصاف(چھتری) اور رانا ایاز کی قیادت میں شاہین تاجر گروپ(شاہین) آپس میں مدمقابل ہیں‘ مارکیٹ میں ایک شٹر ایک ووٹ‘ ایک آفس ایک ووٹ کی بنیاد پر کم و بیش تیرہ سو رجسٹرڈ ووٹ ہیں‘ باہمی مد مقابل چاروں گروپس اپنی کامیابی کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں‘ اور تاجروں کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں یہاں کے دکان داروں کی اکثریت نے یہ رائے دی ہے کہ کراچی کمپنی مارکیٹ چونکہ شہر کی ایک بڑی مارکیٹ ہے لہذا یہاں مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف منتخب یونین کو لازمی اور ضرور آواز اٹھانی چاہیے اور سیکورٹی کے لیے بہترین انتظامات ہونے چاہئیں تاکہ یہ مارکیٹ ہر لحاظ سے صارف فرنیڈلی بن سکے اس وقت تو مارکیٹ میں تجاوزات کے باعث سارے فٹ پاتھ‘ راہ داریاں اور حتی کہ گرین بیلٹ کے متعدد حصے بھی تجازات کی ذد میں آئے ہوئے ہیں جس کے باعث مارکیٹ میں گندگی پھیل رہی ہے اور اس کی خو بصورتی بھی بری متاثر ہورہی ہے‘ دکان داروں کی رائے یہ کہ اگر سی ڈی اے انتظامیہ کا تجوزات کے خلاف کام کرنے والا ڈیپارٹمنٹ غیر جانب دار ہوکر تجاوزات کے خلاف ایکشن لینا شروع کردے اور کسی کے ساتھ ذرہ بھر رعائت نہ کرے تو اس مارکیٹ سے تجاوزات ہمیشہ کے لیے ختم ہوسکتی ہیں‘ واضح رہے کہ کراچی کمپنی جی نائن مرکز مارکیٹ میں یونین کے انتخابات اسلام آباد کی مارکیٹوں میں بہت اہمیت کے حامل سمجھے جاتے ہیں‘ سب پڑھے لکھے ووٹرز ہیں اور یہ شہر کی ایک بڑی مارکیٹ ہے‘ یہاں سب سے پہلے یوینن کے انتخابات غالباً1988 میں ہوئے تھے اس کے بعد سے مسلسل مارکیٹ کے الیکشن ہورہے ہیں‘ ووٹرز کی کل تعداد تیرہ سو کے لگ بھگ ہے اور ووٹ کے لیے معیار ایک شٹر ایک ووٹ ہے اور آفس کے لیے یہی اصول ہے کہ ایک آفس ایک ووٹ‘ انتخابات میں کامیابی کے لیے سب سے بڑا معیار یہی سمجھچا جاتا ہے کہ کون ساامیدوار تاجروں کی فلاح و بہود میں سب سے آگے اور پیش پیش رہا ہے‘ یہاں کے دکانداروں اور تاجروں کی رائے یہی ہے کہ ہماری بھلائی اور مارکیٹ کی ساخت میں بہتری لانے والی قیادت کی منتخب ہونی چاہیے اور وہ تجاوزات کے خلاف کھڑی ہو‘ اور ایسی ہی قیادت کی حوصلہ بھی ہونی چاہیے یہ ہم سب کا فرض ہے کہ یہاں تجاوزات ختم کی جائیں

اپنا تبصرہ لکھیں