سی۔آئی۔سی۔اے‘ حکومتوں کے درمیان تعاون کا ادارہ ہے

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایشیاءمیں اعتماد سازی کے اقدامات اور روابط کے فروغ کی تنظیم (سی۔آئی۔سی۔اے) کانفرنس سے خطاب کیا جس کا اہتمام آج قزاخستان نے کیا تھا۔

وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے علاقائی اور عالمی سطح پر متعدد اہم امور بالخصوص کورونا وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل و مشکلات پر پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا۔

وزیر خارجہ نے زور دیا کہ پیچیدہ مسائل سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے ممالک اور اقوام کے درمیان اشتراک عمل بہترین طریقہ کار ہے جس کے لئے اقوام متحدہ اور اس کے منشور نے جامع نظام فراہم کررکھا ہے۔ 

وزیر خارجہ نے خطے میں امن وسلامتی کے فروغ، پائیدار ترقی خاص طورپر افغانستان میں امن ومفاہمت کے عمل میں پاکستان کی اہم کاوشوں اور کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مختلف منصوبہ جات بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے ممالک کوآپس میں جوڑنے اور ایشیاءمیں رابطوں کومضبوط بنانے کے لئے پاکستان کے کردار کو نمایاں کیا۔ 

تنازعات سے بچاو اور اعتماد سازی کو ’سی۔آئی۔سی۔اے‘ کی تشکیل کا اہم مقصد بیان کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جنوبی ایشیاءمیں طویل المدتی امن وسلامتی کے قیام کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں وخواہشات کے مطابق دیرینہ و بنیادی تنازعہ جموں وکشمیر کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر خارجہ نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج کی جانب سے خاص طورپر گزشتہ سال اگست میں غیرقانونی اور یک اقدامات کے بعد سے ڈھائے جانے والے مظالم کو بیان کیا۔ 

’سی۔آئی۔سی۔اے‘ حکومتوں کے درمیان تعاون کا ادارہ ہے جس کا مقصد ایشیاءمیں امن و سلامتی اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔ اس کے رکن ممالک کی تعدادستائیس ہے۔ تمام ایشیائی ممالک میں روابط اور اشتراک عمل کے لئے ’سی۔آئی۔سی۔اے‘ کا فورم تشکیل دیاگیا۔ پاکستان ’سی۔آئی۔سی۔اے‘ کے بانی ارکان میں سے ایک ہے اور اس میں انتہائی فعال کردار ادا کرتا آرہا ہے۔ آج کے وزارتی اجلاس میں’سی۔آئی۔سی۔اے‘ کی آئندہ دو سال کے لئے صدارت تاجکستان سے قزاخستان کو حوالے کی گئی۔