سپریم کورٹ میں بنی گالہ کے علاقے میں بوٹنیکل گارڈ پر بڑے پیمانے پر تجاوزارت اور بغیر منصوبہ بندی کے تعمیرات سے متعلق کیس اس وقت ایک دلچسپ صورتحال اختیار کرگیا جب یہ بات سامنے آئی کہ اس علاقے کی مالک کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نہیں حکومت پنجاب ہے تاہم اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے متعلقہ ریکارڈ غائب ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے حکومت پنجاب کو متعلقہ ریکارڈ مکمل کرنے اور اسے عدالت میں پیش کرنے کا کہتے ہوئے سی ڈی اے، وزارت موسمیاتی تبدیلی اور صوبائی محکمہ جنگلات کے سینئر افسران کو طلب کرلیا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اس وقت کے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور موجودہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے لکھے گئے اس خط پر غیرقانونی تعمیرات کا ازخود نوٹس لیا تھا جس میں عدالت کی توجہ بوٹنیکل گارڈن پر بڑے پیمانے پر تجاوزات، بنی گالہ کے علاقے میں بغیر دیکھے اور بغیر منصوبہ بندی کے تعمیرات، بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی کی وجہ سے علاقے کو صاف کرنے اور سیوریج کے پانی کے باعث راول جھیل پر آلودگی پر دلائی گئی تھی۔
