تحریر حافظ شفیق کاشف
سعودی عرب میں کورونا کی وبا کے باعث تقریباً سات ماہ کی عارضی معطلی کے بعد اتوار چار اکتوبر 2020 سے محدود عمرہ بحال کیا جا رہا ہے۔
مکہ مکرمہ میں سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ عمرہ زائرین کے استقبال کے لیے تیاریاں مکمل ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے 23 ستمبر کو بیان میں کہا تھا کہ 4 اکتوبر سے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں اور اس کے ایک ماہ بعد بیرون مملکت سے زائرین کو عمرہ کی اجازت دی گئی ہے۔ محدود عمرہ کی شروعات روزانہ چھ ہزار زائرین سے کی جائے گی۔
مسجد الحرام اور مسجد نبوی امور کی جنرل پریذیڈنسی نے عمرہ زائرین کے استقبال کا چار نکاتی پروگرام جاری کیا ہے۔ کم از کم ایک ہزار کارکن اس پر عمل درآمد میں حصہ لیں گے۔
جنرل پریذیڈنسی نے کہا ہے کہ عمرہ، گروپوں کی شکل میں کرایا جائے گا۔ ایک گروپ کے مسجد الحرام میں داخلے اور عمرہ کے بعد وہاں سے نکلتے وقت حرم مکی کو سینیٹائز کیا جائے گا- چوبیس گھنٹے میں دس بار سینیٹائزنگ ہو گی جبکہ طہارت خانوں کی صفائی دن میں چھ بار ہو گی۔ مسجد الحرام کے قالین کو سینیٹائز کیا جائے گا جبکہ 24 گھنٹے میں ایک بار قالین اٹھا کر اس کی جگہ کو بھی سینیٹائز کیا جائے گا-
آب زمزم کی سبیلوں، عمرہ زائرین کی وہیل چیئرز کو بھی سینیٹائز کیا جائے گا- الیکٹرانک زینوں پر سینیٹائزنگ آلات نصب کر دیے گئے ہیں۔ مسجد الحرام کی داخلہ گاہوں پر ہاتھوں کو سینیٹائز کرنے کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔ ایئر کنڈیشن سسٹم کو بالائے بنفشی شعاعوں کے ذریعے سینیٹائز کیا جا رہا ہے- فلٹرز کو دن میں 9 بار صاف کیا جائے گا جبکہ مسجد الحرام اور اس کے دالانوں کو 24 گھنٹے معطر رکھا جائے گا-
پریذیڈنسی نے بیان میں مزید کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے پروگرام میں انتظٓامیہ کی تمام ایجنسیاں شریک ہوں گی۔ مسجد الحرام کے تمام دروازوں پر تھرمل کیمروں کے ذریعے زائرین کا درجہ حرارت چیک کیا جائے گا۔ مسجد الحرام میں اعتکاف اور ڈیرہ ڈالنے پر پابندی برقرار رکھی جائے گی۔ کسی کو کھانے پینے کا کوئی سامان ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ آب زمزم کی سبیلیں حفظان صحت کے ضوابط کے تحت کھول دی جائیں گی۔ آب زمزم کی بوتلیں بھی تقسیم ہوں گی۔ نماز کی صفیں سماجی فاصلے کے ساتھ قائم کی جائیں گی۔ مسجد الحرام جانے والوں کو بھیڑ بھاڑ سے روکنے کے لیے منظم کیا جائے گا۔ وزارت صحت کے تعاون سے حرم مکی اور اس کے صحنوں میں سینیٹائزنگ کا معیار بلند کیا جائے گا۔ ٹچ سکرین ہنوز معطل رہیں گے۔
پریذیڈنسی نے بتایا کہ شکایات کے لیے 1966 نمبر مختص کر دیا گیا ہے۔ ماسک اور دستانوں کی پابندی پر نظر رکھی جائے گی۔ وہیل چیئر چلانے والوں کا کورونا ٹیسٹ ہو گا۔ درجہ حرارت چیک کیا جائے گا اور انہیں ماسک اور دستانوں کا پابند بنایا جائے گا۔
پریذیڈنسی کے مطابق طواف صرف دو لائنوں میں ہو گا- سو افراد 15 منٹ میں ساتوں چکر مکمل کر لیں گے۔ ایک گھنٹے میں 4 سو افراد 7 چکر لگا سکیں گے۔ اس طرح ایک دن میں 6 ہزار افراد آسانی سے عمرہ کریں گے۔
تیسری لائن بھی کھولی جا سکتی ہے جس میں 150 افراد ہوں گے۔ یہ 15 منٹ میں سات چکر لگا سکیں گے۔ اس کی بدولت طواف کرنے والوں کی فی گھنٹہ تعداد چھ سو تک پہنچ جائے گی۔ اس طرح 6 ہزار افراد ہر دس گھنٹے میں طواف مکمل کر سکیں گے۔
پریذیڈنسی نے مزید بتایا کہ عمرہ زائرین مسجد الحرام میں باب الجیاد اور باب ملک فہد سے داخل ہوں گے پھر انہیں حرم مکی میں ایک خاص پوائنٹ پر جمع کیا جائے گا اور وہاں سے شاہ فہد والی توسیع والے حصے میں جمع کر کے ان کی گروپ بندی ہو گی۔ ہر حصے میں سو معتمر ہوں گے پھر گروپوں کو مطاف روانہ کیا جائے گا۔ ہر گروپ میں سو افراد شامل ہوں گے۔ اجتماع کی جگہ سے گروپ کو طواف کے لیے مختص دو لائنوں پر پہنچایا جائے گا۔ ہر لائن میں سو افراد شامل ہوں گے۔ طواف سے فراغت کے بعد گروپ کو دو رکعت طواف ادا کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ اس کے بعد طواف کی سنتیں پڑھنے پر انہیں صفا پہاڑی کی طرف لے جایا جائے گا۔ جہاں وہ سعی کریں گے۔ عمرے سے فراغت کے بعد زائرین کو واپسی کے لیے مقرر جگہ لے جایا جائے گا۔
پریذیڈنسی نے بیان میں کہا کہ عمرہ زائرین کی گروپ بندی کے پوائنٹ مقرر کیے گئے ہیں۔
پہلے مرحلے میں روزانہ چھ ہزار زائرین کدی اور الشبیکہ میں جمع ہوں گے۔
دوسرے مرحلے میں روزانہ پندرہ ہزار عمرہ زائرین کدی، الشبیکہ اور باب علی تین مقامات پر جمع ہوں گے۔
تیسرا مرحلے میں روزانہ 60 ہزار عمرہ زائرین کدی، الشبیکہ، باب علی، الغزہ اور جرول مقامات پر جمع ہوں گے۔
چوتھے مرحلے میں سو فیصد گنجائش کے ساتھ ہو گا (کدی، الشبیکہ، باب علی، غزہ اور جرول) مقامات پر زائرین جمع ہوں گے۔
