) شہر بھر میں آوارہ کتوں کی بہتات نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی شہر کی پارکوں میں صبح کے وقت کتوں بھر مار،روزانہ درجنوں کی تعداد میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے بچے بوڑھے جوان اور خواتین ہسپتالوں کا رخ کرنے لگے۔ محکمہ صحت کی آوارہ کتوں کی تلفی کی مہم سردخانے کی نذر ہوگئی کئی ماہ گزرنے کے باوجود شہر بھر میں آوارہ گھومنے والے کتوں کو تلف نہ کیا جا سکا۔
کلیم شہید پارک صبح کے وقت سیر کرنے والوں شہر یوں آوار کتوں کی وجہ پریشان ہیں جبکہ پی ایچ اے کی انتظامیہ مکمل طور پر خاموش ہے علاوہ ازیں شہر کے پوش علاقوں پیپلزکالونی نمبر1‘چھوٹی ڈی گرائونڈ ‘بٹالہ کالونی ‘گارڈن کالونی ‘گلستان کالونی‘غلام محمد آباد ‘رضا آباد‘النجف کالونی‘ ڈھڈی والا سمیت شہر بھر میں آوارہ کتے ٹولیوں کی شکل میں گھومتے نظر آتے ہیں اور یونہی ان کو موقع ملتا ہے وہ شہریوں کو کاٹنے سے بھی گریز نہیں کرتے جبکہ مین روڈ پر گھومنے والے کتے حادثات کا موجب بھی بن رہے ہیں‘ ہسپتال ذرائع کے مطابق روزانہ درجنوں کی تعداد میں شہری شہر کے بڑے الائیڈ ‘ڈی ایچ کیو‘گورنمنٹ جنرل ہسپتال سمن آباد‘غلام محمد آباد اور حسیب شہید کالونی ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں آوارہ کتوں کی بہتات کے باعث شہریوں کی زندگیاں اجیرن ہو چکی ہیں‘محکمہ صحت کی طرف سے آوارہ کتوں کی تلفی کرنے کی بجائے پراسرار خاموشی اختیار کررکھی ہے شہری حلقوں نے کمشنر فیصل آباد عشرت علی‘ڈپٹی کمشنر محمد علی‘ سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر مشتاق احمد سپرا اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر بھر کے گلی محلوں میں آوارہ کتوں کو تلف کرنے کے موثر انتظامات کئے جائیں تاکہ شہریوں کو آوارہ کتوں سے نجات مل سکے ،