قومی اسمبلی میں حکومت کیخلاف شدید احتجاج

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے حکومت کیخلاف شدید احتجاج اور نعرے بازی پر وزیراعظم عمران خان ایوان سے چلے گئے ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا تو وزیراعظم عمران خان نے بھی شرکت کی۔ اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن اراکین نے نشستوں پر کھڑے ہو کر شدید احتجاج کیا اپوزیشن ارکان اسمبلی نے آٹا، چینی چور کی سرکار نہیں چلے گی، مک گیا تیرا شو نیازی،گو نیازی گو نیازی کے نعرے لگائے۔انہوں نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر انتقامی سیاست نامنظور علی بابا چالیس چور، جزائر پر قبضہ نا منظور، چور سرکار نامنظور کے نعرے درج تھے۔ ایوان کی کارروائی کے دوران اپوزیشن ارکان مسلسل شور شرابا کرتے رہے اور اس دور ان اسپیکر چپ کراتے رہ گئے تاہم ارکان خاموش نہیں ہوئے بعد ازاں حکومتی اراکین اور اپوزیشن اراکین ایوان میں آمنے سامنے اذگئے اور اسپیکر قومی اسمبلی نے ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس بیس منٹ کے لیے ملتوی کردیا۔اس دوران وزیراعظم عمران خان ایوان سے چلے گئے جس پر اپوزیشن اراکین نے وہ بھاگا وہ بھاگا کے نعرے لگائے۔حکومتی ارکان کی جانب سے گلی گلی میں شور ہے سارا ٹبر چور ہے ،ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے گئے ۔ اجلا س کے دور ان اسپیکر نے رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کو احتجاج کی ویڈیو بنانے سے روک دیا اور کہاکہ ایوان میں رولز کا خیال رکھا جائے،ویڈیو مت بنائی جائے۔وقفہ کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا توپیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے کہاکہ پی ڈی ایم کا پہلا جلسہ ہونا تھا، کیوں اجلاس بلایا گیا،ہم حکومت کے اس اقدام کو کیا سمجھیں،حکومت کی کوشش تھی کہ اپوزیشن آج آئے ہی نہ،اپوزیشن کے بغیر پارلیمنٹ نہیں چلتی۔ اس دور ان پوزیشن ارکان نے قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کر دیا اور عبدالقادر پٹیل نے کورم کی نشاندہی کر دیارکان کی گنتی کے بعد کورم پورانکلا ۔مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہاکہ اسپیکر صاحب نے ایوان کی کارروائی بڑے احسن طریقے سے چلائی،ایف اے ٹی ایف قانون سازی پر اپوزیشن سے مکمل مشاورت کی گئی۔ اجلا س کے دور ان بابر اعوان نے انتخابات ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا ،مشترکہ میری ٹائم بل معلوماتی تنظیم بل اپوزیشن کی غیر موجودگی کے باعث موخر کر دیا گیا ،اس دور ان وزیراعظم عمران خان ایوان میں آئے تو اپوزیشن نے گو نیازی گو کے نعرے لگانا شروع کردیئے جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔

اپنا تبصرہ لکھیں