سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی انتقال کرگئے خاندانی ذرائع نے ان کے انتقال کی تصدیق کی ہے

سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی طویل علالت کے بعد بدھ کی شب راولپنڈی کے ہسپتال میں انتقال کرگئے ان کے خاندانی ذرائع نے ان کے انتقال کی تصدیق کی ہے ان کے صاحب زادے شاہ نواز جمالی نے تصدیق کی ہے‘ میر ظفر اللہ جمالی کو دل کی تکلیف کے باعث اتوار کو راولپنڈی کے اے ایف آئی سی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ان کا علاج جاری تھا مگر ان کی حالت بگڑتی چلی گئی اور بدھ کی شب اپنے خالق حقیقی سے جاملے میر ظفر اللہ جمالی ضیاء دور میں وفاقی کابینہ میں رہے‘ جونیج حکومت کے دوران بھی وہ وفاقی کابینہ میں شامل تھے‘ بعد میں وہ بلوچستان کے وزیر اعلی منتخب ہوئے اور مشرف دور میں وہ

میر ظفر اللہ خان جمالی کی چند روز قبل طبیعت ناساز ہونے پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی صحت میں بہتری کی بجائے مزید بگاڑ آیا جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منقتل کیا گیا تھا ۔ سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کو چند روز قبل دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہسپتال داخل کروایا گیا تھا۔میر ظفر اللہ خان جمالی1949میں روجھان جمالی میں پیدا ہوئے ، اپنی ابتدائی تعلیم روجھان جمالی سے ہی حاصل کی اور بعد میں ایچی سن اور لاہور کے گورنمنٹ کالج میں زیر تعلیم رہے ۔ میر ظفر اللہ خان جمالی کو انگریزی ،اردو، پشتو، بلوچی ، سندھی اور پنجابی زبان پر مکمل عبور حاصل تھا ۔ میر ظفر اللہ خان جمالی سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں 21نومبر 2002سے26جون 2004تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔ 1999میں وہ مسلم لیگ ق کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے تھے
میر ظفراللہ خان جمالی شرافت کا پیکر تھے،میر ظفراللہ خان جمالی وضع داراور اصول پسند سیاست دان تھےانکی سیاسی و سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا

ملک کے وزیر اعظم منتخب ہوئے مرحوم سچے پاکستانی اور محب وطن سیاسی رہنماء تھے