نیشنل بنک آف پاکستان عارف عثمانی کی تعیناتی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیشنل بنک آف پاکستان کے بورڑ آف ڈائریکٹر ز کے چیئرمین زبیر سومرو ،ممبران اور صدر نیشنل بنک آف پاکستان عارف عثمانی کی تعیناتی کے خلاف دائر کردہ درخواستیں یک جا کر کے فریقین کو 14دسمبر کے لئے نوٹس جاری کر دیئے ہیں جمعہ کو عدالت عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سابق اسٹنٹ نائب صدر فضل رحیم خان کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی ۔اس موقع پر درخواست گزار کی جانب سے وقار نقوی ایڈوکیٹ اور حضرت یونس ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ اسٹیٹ بنک کے قانون مطابق صدر نیشنل بنک ،بورڑ آف ڈائریکٹرز اور ممبران کی تعیناتی غیر قانونی طریقے سے ہوئی ہے، قانون کے مطابق صدر نیشنل بنک کی تعیناتی ان کی تعلیمی اہلیت کے مطابق نہیں ہوئے اور نائجریا میں سٹی بنک تعیناتی کے دوران منی لانڈرنگ میں ملوث رہے اورچئیرمین بورڈ زبیر سومرو 73 برس عمر کے ہو چکے ہیں اور اسی بنیاد پر اسی معزز عدالت نے سابق چیئرمین پی ٹی و ی عطاءالحق قاسمی نے فارغ کیا تھا ۔عدالت نے دونوں درخواستوں کو یکجا کر تے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے ۔گزشتہ سماعت پر عدالت نے وزارت خزانہ سمیت دیگر تمام فریقین کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کر کے 10فروری 2021تک سماعت ملتوی کی تھی۔درخواست گزار نے جلد سماعت کے لئے درخواست دائر کی تھی جس کو عدالت نے 14دسمبر کو سماعت کے لئے مقرر کر دیا ہے۔