ملک میں اپنا گھر اور اپنی چھت بہت کم لوگوں کے پاس ہے

فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے صدر سردار طاہر محمود اور کوآرڈینیٹر اسرار الحق مشوانی نے کہا ہے کہ پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کا منصوبہ ایک سنجیدہ توجہ کا مستحق ہے اگر حکومت پہلے روز سے ہر روز ستائس سو گھر تعمیر کرتی تو پانچ سال میں پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کا منصوبہ مکمل ہونا تھا لیکن اب ڈیڑھ سال تو گزر چکا ہے اور بقیہ مدت میں بھی ہمیں کوئی سنجیدہ کوشش نظر نہیں آرہی ہے انہوں نے یہ بات نیشنل پیرس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ فیڈریشن آف ریلئٹرز پاکستان ضرور حکومت کی اس کوشش میں ہاتھ بٹانے کو تیار ہے لیکن اس کے لیے قابل عمل تجاویز سامنے آنے چاہیے جس سے یہ بڑا منصوبہ مکمل ہوسکے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں آبادی کے لحاظ سے اپنا گھر اور اپنی چھت بہت کم لوگوں کے پاس ہے اور ہر انسان کی خواہش ہے کہ اسے اپنی چھت میسر آئے انہوں نے کہا کہ ہر سال اسلام آباد اور راولپنڈی میں ریٹائرڈ ہونے والے سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کے ملازمین کی تعداد کم و بیش تین لاکھ سے ذیادہ ہے اور ان میں سے بیشتر کے پاس اپنا گھر نہیں ہوتا اور گھر تعمیر کرنا ان کی خواہش ہوتی ہے لیکن حکومت کو چاہیے کہ وہ اس ضمن میں ایک ایسی پالیسی لائے کہ جس سے لوگوں کو آسانی کے ساتھ اپنی چھت میسر آسکے انہوں نے کہا کہ عوام الناس اس وقت مہنگائی، بے روزگاری اور بد امنی کے جس عذاب سے گزر رہے ہیں عوام اب مایوس ہوتے جار ہے ہیں کہ ایسے برے حالات کا تو کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہا گیا تھا کہملک میں ترقی کا ایک ایسا دور شروع ہو گا کہ لوگ امریکہ، یورپ اور چین یا جاپان کی ترقی بھول جائیں گے۔ بیرون ملک سے مبینہ طور پر لوٹ کر بھیجے گئے 200 ارب ڈالر فورا واپس آجائیں گے

اپنا تبصرہ لکھیں