پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے شاہراہ دستور پر تعمیر کثیر المنزلہ عمارت ون کانسٹیٹیوشن ایوینیو کو فوری طور پر خالی کروانے کا حکم دے دیا۔
پی اے سی نے مالکان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے اور اسٹیٹ بینک کو مالکان کے بینک اکاؤنٹ فریز کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
چیئرمین اور کمیٹی ممبران نے ون کانسٹیٹیوشن ایونیو کے مقام کا دورہ بھی کیا۔
پی اے سی نے اجلاس میں ریاست اور اداروں کے خلاف میڈیا پر بیانات نشر ہونے کے معاملہ پر چیئرمین پیمرا اورسیکرٹری اطلاعات و نشریات کو طلب کر لیا۔
نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ون کانسٹیٹیوشن ایوینیو کے معاملہ کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین پی اے سی نے استفسار کیا کہ چئیرمین سی ڈی اے بتائیں کیا سپریم کورٹ عمارت کے پلان کو تبدیل کر سکتی ہے؟ کیا اس وقت کے چیف جسٹس کو یہ اختیار حاصل تھا کہ وہ راتوں رات کہتے کہ اٹھارہ ارب روپے جمع کروانے پر ریگولرائز ہو جائے گا۔
ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے نے بتایا کہ 2016 میں عدم ادائیگی پر ون کانسٹی ٹیوشن ایوینیو کی لیز منسوخ کردی تھی، لیکن بعد ازاں سپریم کورٹ کے حکم پر بحال کر دی گئی تھی۔
ون کانسٹی ٹیوشن ایوینیو کے اپارٹمنٹ مالکان کی فہرست پی اے سی میں پیش کر دی گئی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ گزشتہ روز ون کانسٹی ٹیوشن ایوینیو کی لیز منسوخ کر کے وہاں ایڈمنسٹریٹر بٹھا دیا ہے، آج قبضہ حاصل کر لیا جائے گا۔
پی اے سی نے چیئرمین سی ڈی اے کو آج ہی قبضہ واگزار کروانے کا حکم دے دیا۔
پی اے سی نے ون کانسٹی ٹیوشن ایوینیو کے مالکان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کر دی۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سی ڈی اے نے ون کانسٹی ٹیوشن ایوینیو سے اسوقت 14 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔