وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے نیشنل ڈائیلاگ کی تجویز رکھ دی۔
امریکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ یہ جو اسد قیصر اور دیگر لوگ مذاکرات کی بات کرتے ہیں، دراصل قومی ڈائیلاگ ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ بھی بیٹھے، میڈیا کی بھی نمائندگی ہو، سول سوسائٹی کے لوگ بھی ہوں، تبھی قومی مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کے اثر و رسوخ سے نکل سکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے رہنماؤں کی پاکستان میں دوبارہ آبادکاری کی حکمت عملی ناکام ہو چکی ہے۔
خواجہ محمد آصف نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگ طالبان کے ساتھ رہنے پر تیار نہیں، کالعدم ٹی ٹی پی آج بھی پاکستان میں حملوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کررہی ہے