سوڈان سےانخلا:ایرانی شہریوں کی سعودی عرب کی تعریف

سوڈان میں پھنس جانے والے ایرانی شہریوں نے انخلا کے لیے سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق خرطوم میں مسلح افواج کے دھڑوں میں جنگ کے باعث بڑی تعداد میں غیرملکی شہریوں کو سعودی بحری جہاز کے لیے سوڈان سے جدہ لایا گیا۔
سوڈان سے بحفاظت نکالے گئے غیرملکیوں میں ایران سمیت 80 قومیتوں کے افراد شامل تھے۔
سعودی بحری جہاز ’آمنا‘ سنیچر کو خرطوم سے جدہ پہنچا تھا۔
سعودی عرب میں ایرانی سفارتخانے کے ناظم الامور زرنگار ابرغوئی نے سوڈان سے  ہم وطنوں کے کامیاب انخلا پر سعودی حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
عرب نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سعودی عرب کی حکومت کے شکرگزار ہیں، سعودی وزیر خارجہ اور مملکت کی فوج کا جنہوں نے ایرانی شہریوں کو سوڈان کی بندرگاہ سے جدہ پہنچانے میں تعاون کیا۔‘
سوڈان سے جدہ پہنچائے گئے اسداللہ نامی ایرانی شہری نے سعودی عرب میں استقبال کو سراہتے ہوئے خرطوم کی صورتحال کو انتہائی خراب قرار دیا۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’وہاں صورتحال بہت خراب تھی۔ کوئی سکیورٹی نہیں، ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں اور اسی طرح کے کئی دیگر مسائل جن میں پانی اور بجلی کی عدم دستیابی شامل ہیں۔‘
لیدا سعیدی نامی ایرانی خاتون نے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا۔ وہ اپنے شوہر کے ساتھ سوڈان میں رہائش پذیر تھیں جو وہاں ایک کمپنی میں ملازم تھے۔
لیدا سعیدی نے کہا کہ ’آپ کا بہت شکریہ وہ سب جو آپ نے ہمارے لیے کیا۔ جو کچھ سوڈان میں ہو رہا تھا اس سے ہمیں سخت خوفزدہ تھے، وہاں حالات بہت سنگین تھے۔‘
سوڈان میں پھنس جانے والے ایرانی شہریوں نے انخلا کے لیے سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق خرطوم میں مسلح افواج کے دھڑوں میں جنگ کے باعث بڑی تعداد میں غیرملکی شہریوں کو سعودی بحری جہاز کے لیے سوڈان سے جدہ لایا گیا۔
مزید پڑھیں
سوڈان سے بحفاظت نکالے گئے غیرملکیوں میں ایران سمیت 80 قومیتوں کے افراد شامل تھے۔
سعودی بحری جہاز ’آمنا‘ سنیچر کو خرطوم سے جدہ پہنچا تھا۔
سعودی عرب میں ایرانی سفارتخانے کے ناظم الامور زرنگار ابرغوئی نے سوڈان سے  ہم وطنوں کے کامیاب انخلا پر سعودی حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
عرب نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سعودی عرب کی حکومت کے شکرگزار ہیں، سعودی وزیر خارجہ اور مملکت کی فوج کا جنہوں نے ایرانی شہریوں کو سوڈان کی بندرگاہ سے جدہ پہنچانے میں تعاون کیا۔‘
سوڈان سے جدہ پہنچائے گئے اسداللہ نامی ایرانی شہری نے سعودی عرب میں استقبال کو سراہتے ہوئے خرطوم کی صورتحال کو انتہائی خراب قرار دیا۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’وہاں صورتحال بہت خراب تھی۔ کوئی سکیورٹی نہیں، ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں اور اسی طرح کے کئی دیگر مسائل جن میں پانی اور بجلی کی عدم دستیابی شامل ہیں۔‘
لیدا سعیدی نامی ایرانی خاتون نے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا۔ وہ اپنے شوہر کے ساتھ سوڈان میں رہائش پذیر تھیں جو وہاں ایک کمپنی میں ملازم تھے۔
لیدا سعیدی نے کہا کہ ’آپ کا بہت شکریہ وہ سب جو آپ نے ہمارے لیے کیا۔ جو کچھ سوڈان میں ہو رہا تھا اس سے ہمیں سخت خوفزدہ تھے، وہاں حالات بہت سنگین تھے۔‘
اپنا تبصرہ لکھیں