اسلام آباد() مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ عوام دو وقت کی روٹی کو تر س رہے ہیں اور سیاسی جماعتیں ، اقتدار کی رسہ کشی کی جنگ میں مصروف عمل ہیں ،اقتدار کی ہوس کے پجاریوں نے اقتدار کیلئے ملک وملت کی عزت اور وقارسے کھلواڑ کرنا شروع کر دیا ہے جس سے اقوام عالم میں ایٹمی پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے ،ملک میں سیاسی و آئینی بحران کے خاتمے کیلئے سیاست دانوں کو اپنے انا کے خول سے نکلنا ہوگا اور سیاست دانوں کو مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل نکالنے ہونگے ، عدلیہ اور قومی اداروں کو چاہئے کہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے وطن عزیز سے سیاسی اور آئینی بحران کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور سیاست دانوں کو مذاکرات کی میز پر لائیں۔اتوار کو جاری ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کا چیئرمین گرفتار ہو تو ملک میں آگ لگا دی جاتی ہے جبکہ اقتدار کے مزے لوٹنے والا اتحاد عوام کو ریلیف دینے کے بجائے خود احتجاج اور دھرنے دے رہا ہے ، تاجر اور عوام مہنگائی سے شدید متاثر ہیں اور انہیں اپنی زندگیوں سے ناطے برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے ایسے حالات میں حکمراں اور سیاست دان انہیں ریلیف دینے کے بجائے اپنی بقاء اور برتری کی جنگ لڑ رہے ہیں جنہیں عوام کے حقوق اور فلاح و بہبود کیلئے پالیسیاں مرتب کرنی چاہئے وہ اپنی ذات کیلئے نا صرف عوام کو قربانی کا بکرا بنائے ہوئے ہیں بلکہ ان کی جنگ سے آج ملک میں آگ لگی ہوئی ہے اور ملک و ملت کو یہ اقوام عالم میں رسوا کر رہے ہیں ۔جاری بیان کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے بعد ملک میں جو طوفان آیا اس سے اربوں روپے کا نقصا ن ہوا اور سرکاری و نجی املاک کو بھی شدید نقصا ن پہنچایا گیا اور آج سے شروع ہونے والے ہفتے کے پہلے دن ہی حکمران اتحاد نے بھی ریڈ زون میں سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج اور دھرنے کی ٹھان لی ہے بہتر یہ ہوتا کہ حکمراں اتحاد کے سرکردہ شخصیات جو پارلیمنٹ سے باہر ہیں وہ حکومتی کی ناقص پالیسیوں اور مہنگائی کے خلاف احتجاج اور دھرنا دیتی تو تاجر بھی ان کا ساتھ دیتے ہیں لیکن یہاں ایک ٹولہ احتجاج اور جلاو گھیراو کرتا ہے تو دوسرا امڈ آتا ہے جنہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ۔تاجروں نے سخت نامساعد حالات کے باوجود بھی ملک و ملت کے وسیع تر مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے احتجاج سے کنارہ کشی اختیار کی اور حکومت کو تاجر مخالف پالیسیسوں کو ختم کرکے تاجر دوست پالیسیاں اپنانے کی اہمیت پر زور دیا لیکن حکمران اتحاد بھی صرف اپنے مفاد ات کو ترجیح دے رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی و آئینی بحران کے خاتمے کیلئے سیاست دانوں کو مذاکرات کے ذریعے حل نکلنا چاہئے اور عدلیہ سمیت قومی اداروں کو ان بحرانوں کے خاتمے کیلئے اپنا کرداد ادا کرنا چاہئے
