ایٹمی پاکستان کو معاشی طورپر مضبوط اور مستحکم بنانے کی ضرورت ہے جس کیلئے سیاسی استحکام بنیادی شرط ہے

یہ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی کی امریکہ ، بھارت اور اسرائیل کی ٹرائیکا  پاکستان کی ایٹمی پروگرام کے درپے ہے ۔مضبوط عسکری حصار میں ہونے کی بنا  پر وہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر براہ راست قبضہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں اس لیے اس کا ہدف پاکستان کو معاشی طورپر دیوالیہ بنانا ہے ۔کیونکہ معاشی طورپر کمزور ملک ایٹمی اثاثوں کی حفاظت نہیں کرسکتا ۔چنانچہ امریکہ اور اسکے حامی ممالک مختلف حیلوں بہانوں سے پاکستان کو اقتصادی طورپر  غلام بنانے کے اقدامات کرتے رہتے ہیں ۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک ان کیلئے ٹول کا کام کرتے ہیں ۔ آج پاکستان اگر معاشی بدحالی کا شکار ہے تو اسکے پیچھے بھی پاکستان دشمن طاقتوں ہی کا ہاتھ ہے۔اس وقت بھی جب کہ پاکستان کو اپنے پاوں پر کھڑا ہونے کیلئے مالی بیساکھیوں کی ضرورت ہے اوروہ آئی ایم ایف  کے آگے ہاتھ پھیلانے کو مجبور دکھائی دیتا ہے تو اس نے اس مجبوری سے  فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک ارب ڈالر کی قسط کی ادائیگی سے قبل کڑی شرائط عائد کردی ہیں 

عوام الناس میں پائے جانے والے اضطراب اور مایوسی کی ایسی ہی کیفیت سے ملک دشمن قوتیں فائدہ اٹھاتی ہیں ۔ حکومت کو لہذا اس حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے اپنی ترجیحات کا تعین کرنا اور عوامی مفاد کو مقدم رکھنا ہوگا۔ ایک ایٹمی پاکستان  کو معاشی طورپر مضبوط اور مستحکم بنانے کی ضرورت ہے جس کیلئے سیاسی استحکام بنیادی شرط ہے ۔ بلاشبہ سیاسی اور معاشی طورپر  ایک مضبوط اور مستحکم  پاکستان نہ صرف خطے میں امن کے قیام کا ضامن ہوسکتا ہے بلکہ عالم اسلام کیلئے بھی تقویت کاباعث بن سکتا ہے۔

اس میں شک نہیں کہ پاکستان کو ایٹمی قوت بننے کی بھاری قیمت عالمی اقتصادی پابندیوں کی شکل میں ادا کرنا پڑی اور آج تک خمیازہ بھگتتا چلا آ رہا ہے لیکن ملک کی سلامتی اور بقاء کے لیے یہ قیمت کچھ بھی نہیں ہے ۔ پوری قوم شدید مالی بحران ، معاشی بدحالی اور اقتصادی بندشوں کے باوجود اپنی ایٹمی صلاحیت پر کوئی مفاہمت کر سکتی ہے نہ اس سے دستبردار ہونے کو تیار ہے۔ گو کہ ہم نے پوری دنیا کو یہ باور کرا دیا ہے کہ ہمارے کوئی جارحانہ عزائم نہیں ہیں ہم امن اور بقائے باہمی کے اصولوں کی پاسداری کرنے والے عالمی قوانین کی پابندی کرنے والے ذمہ دار ملک ہیں لیکن ہم اپنے دفاع کا بہرحال حق محفوظ رکھتے ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت  ہمارے اس جائز اور قانونی حق سے ہمیں محروم نہیں رکھ سکتی۔