ریلوے کی پریم یونین کے رہنماء اشتیاق احمد آسی نے کہا ہے کہ سیاسست میں آئے روز طوطا فال نکالنے والے وزیر موصوف نت نئے اعلانات کرتے ہیں لیکن اپنے حلقے میں ووٹرز کے مسائل سے بے خبر تو ہیں ہی اس کی پرواہ بھی نہیں کیریج فیکٹری روڈ کی خستہ حالی جس پرگندا اور بد بو دار پانی بہہتا ہے گزرنا دشوار ہے۔ورکشاپس کے قبضوں نے آدھی سے زیادہ سڑک پر کاروبار جما رکھا ہے نہ ٹریفک پولیس کے زمہ داروں کو اپنے فرائض منصبی کا احساس ہے اور نہ ہی حلقے کے ایم این اے اور ایم پی اے کا ادھر گزر ہوتا ہے۔سیٹیزن فورم کے صدر اشتیاق احمد آسی نے کہا کہ عوام مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل میں تو کچلے ہوئے ہیں جبکہ متعلقہ حلقے کی چھوٹی آبادیوں میں گندگی،تعلیمی سہولت ناپید،علاج معالجے سے کوسوں دور نہ کوئی ڈسپنسری اور نہ کوئی ہسپتال،اس جدید دور میں نہ ہی سیویرج سسٹم کی سہولت دستیاب ہے،قبرستان کی بھی سہولت نہیں،پانی کے ٹیوب ویل عرصے سے خراب ہیں گیس کا رونا اور سیاپہ بھی ہر وقت پڑا ہوتا ہے اور اب موجودہ حکومت نے لوڈ شیڈنگ کا نیا ناٹک شروع کیا ہے کہ ہر تیسرے روز چھ چھ گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت جعلی اعلانات اور جھوٹی تسلیاں دینے کی بجائے مسائل کے حل کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔ٹریفک پولیس کے حکام گنج منڈی موڑ سے کیریج فیکٹری تک ٹریفک کی روانی کو بہتر بنان کے خصوصی اقدامات کریں اور وزیر ریلوے شیخ رشید بھی حلقے کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دیں اور اگر کہیں ایم پی اے بھی موود ہیں تو وہ بھی ووٹرز کی مشکلات کم کرنے کی کوشش کر دیکھیں
