دامن مصطفیؐ کو مضبوطی سے تھام


نبی کریمؐ نے جہاں اعتقادی اور اخلاقی انقلاب برپا کیا وہاں حقیقی معنوں میں سیاسی انقلاب بھی برپا کیا جو ایک کامیاب سیاسی انقلاب تھا جہاں زکوٰۃ باٹنے لوگ نکلتے تھے اور زکوٰۃ لینے والا کوئی نہ تھا۔ اس انقلاب میں فرد کی اصلاح کے ساتھ ساتھ معاشرے، تہذیب اور تمدن کو بھی درست کیا گیا۔ دلائل کے ساتھ لوگوں کو دین کی دعوت دی گئی۔ مصلحتوں کو سمجھا گیا اور حکیمانہ نقطہ ٔ نگاہ اختیار کیا گیا۔ نیکی کی دعوت دی گئی اور نیکی کے غلبہ کے لیے ایک مکمل نظام قائم کیا گیا اور یہ ایک ایسا نظام تھا جس میں پوری انسانی زندگی ایک ضا بطہ ہدایت کے تحت تھی اور اس نظام میں کوئی تضاد نہیں تھا انسانی تاریخ میں جس رفتار سے اس نظام نے ترقی کی ہے اس کی کوئی مثال اب تک نہیں ملتی ہے۔ نبی اکرمؐ نے اپنی جدوجہد کے نتیجے میں جو انقلاب برپا کیا وہ محبت خیر خواہی اور اپنی دعوت اور اپنے کردار کے ذریعے اپنے دشمنوں کے دلوں کو بھی مسخر کیا ان کی دعوت اور پیغام کے ذریعے خدا پرست اور بااصول انسان ابھر کر آئے جنہوں نے شراب کے مٹکے گلیوں میں انڈیل ڈالے اور اپنا مال واسباب سب دین پر نچھاور کر ڈالا۔ آپؐ کا پیغام اور ان کی سیرت ہم سب کے لیے ایک نمونہ ہے۔ آپؐ سے عشق اور محبت کا تقاضا ہے کہ ہم آپؐ کی ذات گرامی سے محبت کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کے مشن سے بھی محبت کریں۔
موجودہ عالمگیر مادہ پرستانہ تہذیب نے آدمیت کے اخلاقی شعور کی مشعل کو گل کردیا ہے مسلمان نفسانی الجھنوں کا شکار ہوگئے ہیں۔ انسانی ذہن وکردار میں فساد غالب آگیا ہے۔ اعتقادات ونظریات میں توازن نہیں رہا روحانی قدریں کھو گئی ہیں۔ آج کا مسلمان شیطانی اور تخریبی قوتوں کے پنجے اور ان کے شکنجوں میں جکڑا نظر آتا ہے۔ ربیع الاول کا پیغام یہ ہی ہے کہ سیرت نبویؐ کا مطالعہ کریں عملی زندگی میں سچائی اور نیکی کی آواز کو اٹھائے انسانیت کی بھلائی اور خدمت کے کام کریں۔ آج جب گھٹا ٹوپ اندھیرا ہمارے سامنے موجود ہے۔ دور دور تک کوئی روشنی نظر نہیں آرہی ہے ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ دامن مصطفیؐ کو مضبوطی سے تھام لیا جائے۔ مادیت پرستی اور سرمایہ پرستی کے چنگل سے دنیا کو آزاد کرا کر نظام مصطفیؐ عملی طور پر برپا کیا جائے اور مستقبل کے عالمی نظام کی تعمیر کے لیے تاریخ ساز شخصیت کے افکار سے رہنمائی حاصل کی جائے۔ دنیا میں آج جو بے سکونی اور بے چینی ہے اس کا علاج صرف اور صرف نظام مصطفیؐ کے عملی نفاذ میں ہے۔ آج کلمے کے نام پر بننے والے اس ملک میں کھلم کھلا اللہ اور اس کے رسولؐ سے بغاوت کی جارہی ہے اور اللہ اور اس کے رسول کا ناراض کیا جارہا ہے۔ ربیع الاول کا پیغام یہ ہی ہے کہ ہم سب ایک بار پھر دامن مصطفیؐ کو مضبوطی سے تھام لیں

اپنا تبصرہ لکھیں