سرورِ کائنات فخر موجودات خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ربِ کریم نے بنی نوع انسان کو بے شمار نعمتوں سے نوازہ، زمین کے اوپر اور اس کے نیچے جو کچھ ہے سب کچھ اسی کے لئے بنایا۔دلچسپ بات ہے اللہ نے سب کو دینے کے باوجود کوئی احسان نہیں جتایا، مگر جب اپنے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے منطق قرآن کریم میں ارشاد فرمایا: حقیقت یہ ہے اللہ نے مومنوں پر بڑا احسان کیا ان کے درمیان انہی میں سے ایک رسول بھیجا جو ان کے سامنے اللہ کا کلام پڑھ کر سنائے، انہیں پاک صاف بنائے اور انہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دے، جب یہ لوگ اس سے پہلے یقینا کھلی گمراہی میں مبتلا رہے۔رحمت دو عالم محبوب دو جہاں سرورِ کائنات فخر موجودات خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذات اقدس خاندانی شرافت سماجی عزت شان و شوکت برگزیدگی و فضیلت اور انسانی خصائل و فضائل کا منبع تھی۔ بخاری شریف کی حدیث ہے حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھ یکے بعد دیگرے ہر دور کے بنی آدم کے بہترین طبقوں میں منتقل کیا جاتا رہا یہاں تک اس موجودہ دور میں پیدا کیا گیا۔ ربیع الاول کا مہینہ بابرکت مہینہ ہے اس میں دو جہانوں کے سردار حضرت محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اِس دنیا فانی میں تشریف لائے اللہ نے اپنے نبی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دنیا کے لئے رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا اور اللہ کے ساتھ ہی اپنی رضا محبت کے لئے ایک معیار اورضابطہ بھی منور فرمایا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کی پیروی اور اطاعت، قرآن عظیم الشان میں ارشاد فرمایا:اے محمد! کہہ دیجئے، اگر تم اللہ تعالیٰ سے محبت کرنا چاہتے ہو تو میری تابعداری کرو اللہ تعالیٰ تم کو اپنا محبوب بنائے گا۔ قرآن کریم میں دوسری جگہ ارشاد ہے تمہارے لئے  رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت بہترین نمونہ ہے۔نبی ئ مہربان فرماتے ہیں، جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ میرے ساتھ جنت میں جائے گا۔تمام عبادات مالی ہوں یابدنی نفل ہوں یا فرض ہر اچھے کام کی وضاحت و تفصیل رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے بیان فرما دی ہے اور اُمت کے لئے عملی نمونہ قائم کر دیا۔ فرمایا تم میں کوئی ایماندار نہیں بن سکتا جب تک اس کی تمام خواہشات میری لائی ہوئی شریعت کے تابع نہ ہو جائیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں