اسلام آباد
ٹریڈرز ویلفیر ایسوسی ایشن فاروقیہ مارکیٹ کے صدر اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سینئر نائب صدر خالد چویدری اور اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے سابق سینئر نائب صدر اور رانا مارکیٹ ایف سیون ٹو کے صدر طاہر ارائیں نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے ہر سیکٹر میں ایک مرکز اور اس سے ملحقہ چار سے چھ عدد کلاس تھری شاپنگ سینٹرز ھیں جو کہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا حصہ ہیں ۔ لیکن گزشتہ کچھ عرصہ سے سی ڈی اے کے بلڈنگ کنٹرول سیل کے افسران کے تعاون سے کلاس تھری شاپنگ سینٹرز ختم کئے جا رہے ہیں۔ ان بلڈنگز کے لئے نقشے پاس کئے جارہے ہیں اور دکانیں ختم کرنے کے تکمیلی سرٹیفیکیٹ جاری ہو رہے ہیں۔ یہ تمام عمل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ھے ۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد کی مختلف چھوٹی مارکیٹوں کے عہدیداران کے اجلاس میں کیا جس میں فیڈریشن آف کلاس تھری شاپنگ سینٹرز تشکیل دی گی۔ خالد چوہدری صدر اور طاہر ارائیں سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔ باقی عہدیداروں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلاس تھری شاپنگ سینٹر محلے کی آبادی کی بنیادی ضروریات کے لئے بنائی گئی تھیں جس میں سبزی فروٹ ۔ دودھ دہی۔ ہارڈوئیر جنرل سٹورز – دھوبی – نائی ۔ موچی اور اس قسم کے چھوٹے کاروبار شامل ہیں ۔ سی ڈی اے نے چھوٹی مارکیٹوں کو ختم کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے تاہم علاقہ کے رہائشی اپنی گھریلو ضروریات کی شاپنگ کہاں کریں گے انہوں نے چیرمین سی ڈی اے کیپٹن (ر) انوار الحق اور ڈائریکٹر جنرل بی سی ایس فیصل نعیم بیگ سے کہا ھے کہ وہ نوٹس لیں اور غیر قانونی تعمیرات بند کرائیں ۔