وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن لوگوں کو خریدنے کےلیے پیسے لگا رہی ہے، ہمیں حزب اختلاف کی سازش کا کئی ماہ پہلے سے پتا تھا۔
پریڈ گراونڈ اسلام آباد میں ’امر بالمعروف‘ جلسے سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کیا جان بھی جاتی ہے تو جائے لیکن میں انہیں کبھی معاف نہیں کروں گا، دعویٰ کرتا ہوں کہ پاکستان کی تاریخ میں ساڑھے 3 سال میں کسی حکومت نے ایسی پرفارمنس نہیں دی، جو ہم نے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں معاشی ترقی پر اپوزیشن دنگ رہ گئی ہے، ٹیکسٹائل انڈسٹری ریکارڈ ایکسپورٹ کررہی ہے، ہم نے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے ٹیکس زیادہ اکٹھا ہونے پر عوام کو پٹرول، ڈیزل پر10 روپے بڑھانے کے بجائے کم کیے، بجلی کی قیمت بھی کم کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ جسے عوام کو پٹرول، ڈیزل اور بجلی پر سبسڈی دی، یقین دلاتا ہوں، امیروں سے ٹیکس اکٹھا کروں گا اور آئندہ بھی عوام پر پیسا خرچ کروں گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ مجھے بھی بڑی دیر تک پاکستان کا نظریہ نہیں پتا تھا، 18 سال کی عمر میں باہر گیا، وہ فلاحی ریاست دیکھی، 25 سال سے اپنے نظریے پر کھڑا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹا چور نہیں بڑا ڈاکو ملک کو تباہ کرتا ہے، یہ 3 چور 30 سال سے ملک کا خون چوس رہے ہیں، ان کے اربوں ڈالرز اور پراپرٹی باہر ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن مجھ پر تنقید کر رہی ہے کہ ملک تباہ کردیا ہے، جب ہماری 5 سال کی حکومت مکمل ہوگی، سارا پاکستان دیکھے گا کہ کسی حکومت نے تیزی سے غربت کم نہیں کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ کورونا میں اپنے ملک کو بند نہیں کیا، سندھ حکومت نے بھی میری بات نہیں مانی لیکن آج ساری دنیا نے تسلیم کیا جو پاکستان نے قدم اٹھائے اس سے اپنی قوم، معیشت اور غریبوں کو بچایا۔
وزیراعظم نےتحریک عدم اعتماد کو اپوزیشن کا این آر او حاصل کرنے کےلیے بنایا گیا ڈرامہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے عدم اعتماد کا ڈرامہ صرف اس لیے کھیلا کہ وہ چاہتے کہ پرویز مشرف کی طرح میں بھی گھٹنے ٹیک کر این آر او دے دو۔
عمران خان نے کہا کہ پرویز مشرف نے اپنی کرسی بچانے کے لیے ان چوروں کو این آر او دیا، یہی وجہ ہے ملک میں پی پی اور ن لیگ کے 10 برسوں میں لوٹ مار ہوئی، یہ شروع دن سے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ آج جو ہم بوجھ اٹھا رہے ہیں وہ پرویز مشرف کے این آراو کا نتیجہ ہے، میں کہتا ہوں حکومت جاتی ہے تو جائے، میری جان بھی جاتی ہے تو جائے، کبھی بھی انہیں معاف نہیں کروں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ مریم بی بی نے زندگی میں ایک گھنٹہ بھی کام نہیں کیا ہے جبکہ بلاول بھٹو زرداری کو اردو ہی نہیں بولنی آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری سے کہوں گا کہ بلاول بھٹو زرداری کو لیڈر بنانے کےلیے پہلے تھوڑا بڑا ہونے تو دیتے۔
عمران خان نے بلاول بھٹو پر تنقید کی اور کہا کہ پی پی چیئرمین مجھے روز دھمکی دیتا ہے، مجھے نیب نے بلوایا تو میں کیا کروں گا، میں رو دوں گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ خود دار قومیں اوپر جانتی ہیں، ہم قانون لائے ہیں ریاست خواتین کو زبردستی وراثت کا حق دلوائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم وہ خارجہ پالیسی لانا چاہتے ہیں، جس کے بعد ہم کسی کے ساتھ جنگ میں شریک نہیں ہوں گے، ہم امن میں سب کے ساتھ ہوں گے۔