تحریک کو عالمی برادری کی وہ سپورٹ نہیں ملی جس کی توقع تھی

کل جماعتی حریت کانفرنس(علی گیلانی) کے راہ نماء محمد فاروق رحمانی سے انٹرویو
س…… جب تحریک آزادی شروع ہوئی اور آج اسے کم و بیش پینتیس سال کا عرصہ ہو چکا ہے اور نتائج کا ابھی بھی علم نہیں ہے، جب یہ تحریک شروع ہوئی اس وقت کیا اہداف تھے اور سوچ تھی اور آج کے حالات میں آپ کیا فرق محسوس کرتے ہیں کتنے حالات بدلے ہیں
ج…… حالات تو بہت بدل گئے، اس وقت خیال تھا کہ عالمی برادری ہمارا ساتھ دے گی، اقوام متحدہ بھی آگے بڑھے گی کیونکہ افغانستان سے رو س نکل رہا تھا اور افغانستان کی جہ سے عالمی دنیا بھی بدلی ہوئی تھی، انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی توقعات تھیں، یورپ اور امریکہ میں بھی ہمیں سپورٹ ملنے کی امید تھی لیکن1990 کے بعد ہی حالات بدل گئے اس وقت تحریک شروع ہوئے ابھی تین یا دو سال ہی ہوئے تھے وجہ یہ تھی ہندوستان نے بہت پراپیگنڈہ کیا،1998 میں بھی بھی حالات مسلسل بدلتے چلے گئے، بھارت نے دنیا کے سامنے کیس پیش کیا کہ یہ لوگ ناراض ہیں، اور انہیں دنیا سے بھی لانگ ٹرم سپورٹ نہیں ملے گی لہذا ان کی تحریک کامیاب نہیں ہوگی، یہ ہندوستان کا خیال تھا، ہمارا خیال یہ تھا کہ ہمیں عالمی برادری سپورٹ کرے گی، کسی بھی مسلح جدوجہد کے لیے ضروری ہے کہ اسے گوریلا وار میں تبدیل کردیا جائے تاکہ اہداف جلد مل سکیں، مقبوضہ کشمیر میں اس تحریک کو عالمی برادری کی وہ سپورٹ نہیں ملی جس کی توقع تھی لہذا نتائج بھی ہمارے سامنے ہیں
س…… ابھی حال ہی میں جب پانچ اگست کا واقعہ ہوا اس کے بعد سلامتی کونسل کا بھی اجلاس ہوا اس کے بعد بھی حالات تبدیل نہیں ہوئے وجہ کیا تھی
ج…… سلامتی کونسل کے اجلاس تو1948 میں بھی ہوا تھا، اس کے بعد یہ اجلاس1970 تک جاری رہے،1949 میں چونکہ جنگ بند ہوگئی تھی اور کشمیریوں کی جدوجہد کا انحصار اقوام متحدہ کی قراردادوں تک رہ گیا تھا اور وہی ایک امید تھی لیکن ابھی تک تو یہ امید بر نہیں آئی، دیکھیے اس وقت تک اس تحریک میں لاکھوں نوجوان، بوڑھے، خواتین، بچے شہید ہوچکے ہیں، مگر اس موضوع پر سلامتی کونسل کا کوئی اجلاس نہیں ہوا
س…… اس تحریک کی تیاری کے لیے جو منصوبہ سازی درکار تھی اس میں کوئی کمی رہ گئی تھی یا ہالات کا درست تجزیہ کرنے میں کمی رہی
ج…… مقبوضہ کشمیر میں اسمبلی کے انتخابات میں بدترین دھاندلی، ظلم، معاشرے میں بفرت کے باعث حالات تو سازگار تھے، افغانستان کے حالات اور پھر ایران میں بھی تبدیلی آچکی تھی، وہاں ساہ کی جگہ خمینی آچکے تھے لہذا خیال تھا کہ دنیا بدل رہی ہے اور کشمیر کی آزادی بھی اب ممکن ہو گی، افغانستان میں افغان گروہوں کی حمائت میں امریکہ کا آنا بھی ایک امید تھی لیکن جب کشمر میں یہ تحریک اٹھی تو حالات نے پھر پلٹا کھایا
س…… کل جماعتی حریت کانفرنس ایک سیاسی پلیٹ فارم ہے اور مسلح جدوجہد ایک دوسرا راستہ ہے، دونوں کے الگ الگ اہداف ہوتے ہیں اور طریق کار بھی، کیا کبھی پ نے سوچا کہ یہ دونوں پلیٹ فارم بھی کہیں باہم مشترکہ مقاصد کے لیے ایک متفقہ لائحہ عمل اور پالیسی ترتیب نہیں دے سکے کہ ایک دوسرے کی حمائت اور ایک دوسرے کی عالمی سطح پر وکالت کرسکیں
ج…… شیخ عبداللہ کے انتقال کے بعد مقبوضہ کشمیر میں حالات بدل گئے تھے اور تحریک بے قابو ہوتی ہوئی نظر آرہی تھی اور کسی حد تک بے بس بھی، جب مسلح جدوجہد شروع ہوئی تو اس میں ایک عنصر یہ شامل ہوا کہ تنظمیموں کی تعداد مسلسل بڑھنا شروع ہوئی اور کہیں یہ مسلک کی بنیاد پر بھی سامنے آئیں، اسی وجہ سے عالمی برادری کے سامنے ہندوستان نے ہمارا کیس خراب کرنا شروع کردیا، مسلح جدوجہد کو مغرب ہو یا امریکہ، یا عالمی برادری، جس میں مسلم ممالک بھی شامل ہیں، کبھی بھی پسند نہیں کرتے، بات چیت کے لیے سائل کا حل تلاش کرنے پر زور دیتے رہتے ہیں
س…… مگر بات چیت کے ذریعے بھی تو مسلۂ حل نہیں ہوا
ج…… اس مسلۂ کے تین فریق ہیں، کشمیری عوام، پاکستان اور بھارت، ابھی تک تو پاکستان اور بھارت کے مابین ہی مسلۂ پر بات چیت ہوئی ہے اس میں کہیں بھی کبھی بھی، کشمیری لیڈر شپ براہ راست شریک نہیں ہوئی نہ کی گئی، ایک تو وجہ یہ ہے کہ دوسری وجہ یہ ہے کہ بھارت نے پراپیگنڈا بہت کیا ہے، اقوام متحدہ کی خاموشی، سلامتی کونسل کا چپ رہنا بھی ایک مسلۂ ہے اور اور ا آئی سی میں بھی ہمیں وہ حمائت نہیں مل سکی جس کی ہم توقع کر رہے ہیں
س…… آپ نے کہا کہ وقت گرزنے کے ساتھ ساتھ مسلۂ کمزور پڑتا چلا گیا مگر جب پاک بھارت سی بی ایم ہو رہے تھے اور سری نگر مظفر آباد بس چل رہی تھی اس میں تو حریت کانفرنس خود سوار ہو آئی تھی،
ج…… یہ بات ٹھیک ہے مگر یہ بھی دیکھیے کہ اس وقت سید علی گیلانی نے اس کی حمائت نہیں کی تھی، وہ اس معاملے کو حل میں مدد نہیں سمجھ رہے ھے وہ مسلسل کہتے رہے کہ کوئی ایسا کام نہ کیا جائے جس سے کشمیر کے مسلۂ کا عالمی سطح پر کیس خراب ہوجائے، بھارت نے اس تحریک کے خلاف امریکہ اور چین کو بھی ڈرایا، عرب ملکوں کو بھی ڈرایا کہ یہی لوگ بادشاہت کے لیے خطرہ ہیں لیکن اقوام متحدہ نے چونکہ متحرک رول ادا نہیں کیا لہذا یہ عالمی برادری بھی اثر نہ ڈال سکی یا تحریک سے الگ تھلگ رہی
س…… بھارت کا پانچ اگست کا اقدام اصل میں پیغام کیا ہے،
ج…… بی جے پی نے اپنے انتخابی مہم میں ہی یہ بات کہہ دی تھی کہ وہ اقتدار میں آکر آئین میں ترمیم لائے گی اور آرٹیکل370 اور35A ختم کرے گی، یہ بات وہ شروع دن سے ہی کر رہی تھی، امیت شا نے بھی اسی بات کو آگے بڑھایا تھا اس نے انتخابات جیت کر یہ کام کر دیا، بھارت میں سخت گیر ہندو مودی کے ہامی ہیں، کانگریس کا ایک طبقہ بھی اس کی حمائت کرتا ہے لبرل ذرائع ابلاغ نے بھی اسے حمائت دی تاکہ ہندو توا کا نظام لایا جاسکے، مودی در اصل بھارت کے عوام میں نفرت بڑھا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہاں انتہاء پسندی فروغ پارہی ہے