وزیراعظم کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ ساتھ موبائل یونٹس بھی سستے داموں کھانے پینے کی اشیاء فراہم کریں گے۔ وزیر اعظم نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ غریب، نادار اور مستحق افراد تک رمضان ریلیف پیکیج پہنچایا جائے۔ ابتدائی طورپر 1200 موبائل پوائنٹس اور 300 مستقل پیکیج ریلیف مراکز قائم کیے جارہے ہیں۔ یکم رمضان سے اختتام رمضان تک ریلیف پیکیج کے تحت عام بازار سے کم قیمت پر اشیاء فراہم کی جائیں گی۔ متعین مقامات کے علاوہ ٹرک مختلف علاقوں میں غریب عوام کو سستی اشیائے خور و نوش بہم پہنچائیں گے۔
یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ سستی اشیاء جن ٹرکوں کے ذریعے بھیجی جائیں گی ان کے مقام کا تعین جدید ٹیکنالوجی جی پی ایس کی مدد کیا جائے گا اور موبائل ایپ کے استعمال کی رہنمائی کے لیے خصوصی وڈیو بھی جاری کی جائے گی۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے چلنے والا ڈیش بورڈ تیار کیا جارہا ہے تاکہ موبائل آٹے کی فروخت کی نگرانی ہوسکے۔ موبائل یونٹس کے ایک سے دوسرے مقام منتقلی کے دوران آٹے کی فراہمی کا عمل جاری رہے گا۔ موبائل اور لائیو فوٹیج سے آٹے کی تقسیم کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔ 3 کروڑ 96 لاکھ خاندانوں کو رمضان المبار ک کے دوران سستے داموں کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی جائیں گی۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت آٹا، چاول، دال، گھی، چینی، شربت اور دودھ مارکیٹ سے کم قیمت پر فراہم کیا جائے گا۔ رمضان ریلیف پیکیج کے تحت مستحق افراد کو بازار سے 30 فیصد کم قیمت پر اشیائے خوردونوش فراہم کی جائیں گی۔ آٹے پر فی کلو 77 روپے اور گھی پر 100روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی۔
