تنخواہوں،میڈیکل الاؤنس اور پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے

ریلوے پریم یونین کے مرکزی چیئرمین ضیا ء الدین انصاری،صدر شیخ محمد انور،سیکرٹری جنرل خیر محمد تونیو، چیف آرگنائزر خالد محمود چوہدری نے مطالبہ کیا ہے کہ مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ بجٹ میں حاضر اور ریٹائرڈ ملازمین کی تنخواہوں،میڈیکل الاؤنس اور پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے، پاکستان ریلوے میں بلا مقصد نچلے سٹاف کی ریشنلائزیشن فوری طور پر ختم کی جائے، اگر ڈاؤن سائزنگ کرنی ہے تو ملازمین کی نہیں افسران کی ڈاؤن سائزنگ کی جائے، پاکستان ریلوے میں کنٹریکٹ افسران اور بھاری معاوضوں پر تعینات کنسلٹنٹس کی تعیناتیوں پر پابندی لگائی جائے۔ریلوے کی تنخواہ اور پنشن دیگر وفاقی اداروں کی طرح وزارت خزانہ اپنی ذمہ لے،پاکستان ریلوے کی بحالی کے لیے حکومت فوری طور پر 25 ارب روپے کا بیل اؤٹ پیکج دے،خالی اسامیوں پر ریلوے ملازمین کے بچوں کو بھرتی کیا جائے،پاکستان ریلوے ٹرینوں کی نجکاری فوری طور پر بند کی جائے، مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو پارلیمنٹ ہاوس کے باہر دھرنا دینگے، اپنے حق کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا قومی ادارہ ریلوے مسائلستان بن گیا ہے،76 سالوں سے اس ملک پر قابض حکمرانوں نے ریلوے کے ساتھ ہمیشہ کھلواڑ کیا،پاکستان ریلوے ایک دفاعی رفاہی اور فلاحی ادارہ ہے جو ملک کی وحدت کی علامت ہے۔ بار بار کی ڈاؤن سائزنگ، رائٹ سائزنگ، اؤٹ سورسز اور بھاری معاوضوں پر تعینات مشیران کے مشوروں سے محکمہ کو ناکام تجربہ گاہ بنا دیا گیا، پاکستان ریلوے میں گزشتہ دو سالوں سے تنخواہوں کی ادائیگی کا نظام بری طرح متاثر ہو چکا تھا۔ایک طرف دوسال سے ریٹائردملازمین اور بیواؤں کے واجبات کی ادائیگی نہیں کی جارہی جبکہ دوسری طرف ریلوے مختلف اداروں کو مفت اور رعائتی سفری سہولیات فراہم کررہا ہے جو ریلوے کے ملازمین کے حقوق پر ڈاکہ کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ ریلوے چارٹرڈ کے مطابق ریلوے ایک کمرشل نہیں بلکہ فلاحی ادارہ ہے،فلاحی ادارے نفع نقصان کی بنیاد پر نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہودکے لئے چلائے جاتے ہیں جن کی کارکردگی حکومتی مالی سپورٹ پر ہی ممکن ہوتی ہے، جس طرح موٹر وے،میٹرو،اورنج ٹرین، سرکاری تعلیمی ادارے اور ہسپتال جیسے ادارے حکومت کی مالی مدد سے عوام کو سہولیات فراہم کرتے ہیں،اسی طرح ریلوے بھی عوام کو سستی سفری سہولیات فراہم کرنے پاکستان کا سب سے بڑا دارہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ دو سال قبل سیلاب کی تباکاریوں کی وجہ سے پاکستان ریلوے کو 10 ارب کا نقصان ہوا۔ وفاقی حکومت نے سابقہ وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور پریم یونین کی تمام تر کوششوں کے باوجود ریلوے کو بیل اؤٹ پیکج نہیں دیا، بیل اؤٹ پیکج نہ دینے سے آج پاکستان ریلوے شدید مسائل کا شکار ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں