مزدوروں کے لیے باوقار روزگار کے مواقع

ایک زمانہ تھا کبھی سہ فریقی لیبر کانفرنس ہوا کرتی تھی اب اسے ہوئے اتنا عرصہ گزر گیا ہے کہ لوگ اس اصطلاح کو ہی بھول گئے ہیں۔ اگر ہم نے آگے بڑھنا ہے ترقی کرنی ہے تو اپنی زراعت جس پر ملک پچاس فی صد آبادی کا انحصار ہے پر توجہ دینا ہوگی اور صنعت کو ترقی دینا ہوگا جس کے بغیر آگے بڑھنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا اس کے لیے سرمایہ دارانہ، جاگیردارانہ ذہنیت سے چھٹکارا حاصل کرنا ضروری ہے اس کو دفنائے بغیر ترقی نہیں کی جاسکتی ترقی کا یہ تصور درست نہیں ہے کہ ایک طرف ساری دولت سمیٹی، محلات، اعلیٰ تعلیم اور عیاشیوں کا سامان کیا جائے اور دوسری طرف جھونپڑے ہوں، غربت اور بھوک ناچ رہی ہو، پھولوں سے خوبصورت اور معصوم بچے گندگی کے ڈھیروں سے رزق تلاش کرتے ہوں اس کو بدلنا ہوگا۔ مزدوروں کے حقوق اور فلاح وبہبود کو یقینی بنانا ہوگا اس کے لیے یوم مزدور کے اس موقع پر فی الفور ایک سہ فریقی (بلکہ اسٹیک ہولڈرز) لیبر کانفرنس منعقد کرکے لیبر قوانین کی بہتری، مکمل سماجی بہبود کے اجراء اور اس کے مکمل اور موثر نفاذ کے لیے لائحہ عمل اور ایک ایکشن پلان بناکر عمل درآمد کرنا ہوگا تاکہ مزدوروں کے لیے باوقار روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

اپنا تبصرہ لکھیں