صدرنے اپنے خطاب میں مفاہمت کی بات کی ہے

قومی اسمبلی میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدرمملکت کے خطاب پربحث بدھ کوبھی جاری رہی اورمختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین نے تمام سیاسی جماعتوں کومل کرمفاہمت کے ذریعے ملکی اور عوامی مسائل کوحل کرنے کی ضرورت پرزوردیا ہے، اراکین نے ملک بھرمیں کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کا مطالبہ بھی کیا۔

پی پی پی کے

نوابزادہ افتخارنے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ صدرکاخطاب جمہوریت کیلئے نیک شگون ہے، وہ پہلے سویلین صدرہیں جنہیں دوسری بارمنتخب کیاگیا، صدرنے سابق 5 سالہ دورمیں صوبوں کواختیارات دیئے، کے پی اورجی بی کوشناخت دی، ان کے دورمیں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا اورنہ ہی سیاسی بنیادوں پرکسی کے خلاف پرچہ ہوا،انہوں نے جمہوریت کی خاطر14سال قید کاٹی اورآخر میں بے گناہ ثابت ہوئے۔انہوں نے کہاکہ صدرنے اپنے خطاب میں مفاہمت کی بات کی ہے، تمام سیاسی جماعتوں کومل کرمفاہمت کے زریعہ ملک کوآگے لیکر چلنے کیلئے کام کرنا چاہئیے۔ انہوں نے گندم کے مسئلہ پرایوان کواعتمادمیں لینے کامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ گندم اگر نہ خریدی گئی تو کسان کپاس کس طرح اگا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بجٹ میں جنوبی پنجاب میں پانی، بجلی، اور سڑکوں کیلئے خصوصی فنڈز مختص کرنے چاہئیں۔ 

اپنا تبصرہ لکھیں