چھ ماہ میں کل 98 ارب کے ریفنڈز جاری کئے جا چکے ہیں

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ تمام برآمدی سیکٹرز جو کہ پہلے زیرو ریٹڈ سیکٹرز تھے، ان پر سیلز ٹیکس کی ادائیگی کی وجہ سے پیدا ہونے والا لیکویڈیٹی مسئلہ سٹینڈنگ کمیٹی میں زیر بحث آیا۔ایف بی آر نے ایسے تمام سیکٹرز کو درپیش اس مسئلہ کو تسلیم کیا اور سٹینڈنگ کمیٹی میں مزید وضاحت کی کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں کل 98 ارب کے ریفنڈز جاری کئے جا چکے ہیں جو کہ پچھلے سال 31 ارب کے تھے۔ ان میں سے بہت سے ریفنڈز بشمول پچھلے سال کے جاری کردہ ریفنڈ بانڈز برآمدکنندگان کو اداکئے گئے ہیں۔ایف بی آر نے فاسٹر نظام کے تحت 15 ارب کے دائر ریفنڈ کلیمز میں سے 11 ارب کے ریفنڈز جاری کر دیئے ہیں۔وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت جہاں برآمدی سیکٹرز کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لائی ہے وہاں ایسے تمام سیکٹرز کو بجلی اور گیس کی مد میں کئی گنا سبسڈی بھی دی ہے اور وہ بھی ایسے حالات میں جبکہ حکومت کے مالی وسائل بھی ناکافی ہوں۔ شائع ہونے والی خبر کسی حد تک گمراہ کن ہے۔ حکومت اور ایف بی آر کاروباری افراد کے ساتھ تعاون کو جاری رکھے گا۔