اسلام آباد
کچی اور افغان بستی کے مکینوں کی جانب سے پینے کے پانی کی سپلائی چوری کرنے اور اس کا رخ موڑنے کی وجہ سے مارگلہ ٹاؤن اور دیگر ملحقہ علاقوں میں آئے روز پینے کے پانی کی قلت بڑھ رہی ہے‘ اہل علاقہ نے وزیر داخلہ محسن رضا نقوی اور سی ڈی اے کے چیئرمین سے مطالبہ کیا ہے کہ مارگلہ ٹاؤن کے ارد گرد آباد کچی بستیوں اور افغان بستی کا مکمل آڈٹ کیا جائے تاکہ اس بات کا پتہ چل سکے کہ پینے کے پانی کی قلت پیدا کرنے میں کون ملوث ہے اور جو عناصر پانی چوری میں ملوث ہیں انہیں قانون کے حوالے کیا جائے کیونکہ اس انسانیت دشمن مضموم کارووائی کے باعث سی ڈی اے کو بھی مشکلات پیش آرہی ہیں اور مارگلہ ٹاؤن کے مکین بھی سخت پریشان ہیں‘ اہل علاقہ کے مطابق موسم گرما کی شدت کے باعث اس علاقے میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوئی ہے لیکن ماضی میں یہاں کچی بستیوں اور افغان بستی کے قیام سے قبل اس علاقے میں کبھی بھی پینے کے پانی کی قلت پیدا نہیں ہوئی تھی‘ واضح رہے کہ مارگلہ ٹاؤن میں موسم گرما کی شدت بڑھنے کے بعد پینے کے پانی کی قلت میں انتہائی حد تک غیر معمولی طور پر اضافہ ہوا ہے