کشمیری مزاحمتی تحریک کے نوجوان رہنما برہان وانی کشمیریوں کے لئے جدوجہد کی علامت ھے،

برہان وانی شہید کی برسی کے موقع پر مقبوضہ جموں کشمیر میں بھاری فوجی تعیناتی کے باوجود امرناتھ یاترا کو معطل کرنا کشمیر میں کشیدگی اور نازک صورتحال کی واضح یاد دہانی ھے، اور جموں کشمیر میں بدامنی کی بڑھتی ہوئی حالت اور حل نہ ہونے والے مسئلے کے اعتراف کا ثبوت ھے۔
ان خیالات کا اظہار آل پارٹیز حریت کانفرنس کے ممتاز رہنما شیخ عبدالماجد نے اسلام آباد میں کشمیر جرنلسٹ فورم کے ساتھ کیا ھے انہوں کہا ھے کہ کشمیری مزاحمتی تحریک کے نوجوان رہنما برہان وانی کشمیریوں کے لئے جدوجہد کی علامت ھے، ان کی شہادت نے کشمیریوں میں شدید جذبات کو جنم دیا ھے اور حق خودارادیت کے حق پر مبنی مطالبے کو مہمیز بخشی ھے۔

حریت رہنما نے کہا ھے کہ ہندوستانی حکام کا امرناتھ یاترا کو معطل کرنے کا فیصلہ ان کے گہرے خوف اور عدم تحفظ کی عکاسی کرتا ھے جس نے خطے میں بھارتی انتظامیہ کے نقطہ نظر کو بری طرح لپیٹ میں لیا ہوا ھے۔ حقائق کو چھپانے اور بین الاقوامی برادری کے سامنے “سب ٹھیک ھے” کا ڈھونگ رچانے اور جھوٹا چہرہ پیش کرنے کی بجائے، ہندوستانی حکمران بنیادی مسئلے کو تسلیم کرے، کشمیریوں کے ساتھ کئے گئے وعدے کی پاسداری کرے، کشمیریوں کے جائز مطالبات، ان کے حقوق کا احترام اور شکایات کا منصفانہ حل تلاش کرے۔ شیخ ماجد نے کہا ھے کہ کشمیریوں کے تحفظات، امنگوں اور وعدوں کی تکمیل نہ صرف پاک و ہند کا معاملہ ھے بلکہ ایشائی خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے حصول کے لئے ناگزیر ھے۔ بھارت اپنے وعدوں کو پورا کرنے اور منصفانہ حل، امن و امان، وقار اور باہمی احترام کے حامل مستقبل کی راہ ہموار کرنے میں روڑے نہ اٹکائے۔

شیخ عبدالماجد نے بھارت سرکار پر زور دیتے ہوئے کہا ھے کہ وہ بیان بازی اور ہندوستانی عوام کو دھوکہ دہی سے آگے بڑھے اور ایسے ٹھوس اقدامات اٹھائے جو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے حقیقی عزم کی عکاسی کرے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بامعنی بات چیت میں شامل ہونا، انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا، اور ایسے ماحول کو فروغ دینا جہاں کشمیری عوام کی آواز سنی جائے اور ان کا احترام کیا جائے۔

اپنا تبصرہ لکھیں