تمام ریٹائرڈ ملازمین میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق70 فی صد الاؤنسز کی مراعات دی جائیں

نیشنل بنک کے رضاکارانہ گولڈن ہینڈ شیک ریٹائرڈ ملازمین کا اجلاس ممتاز ہاکی اولمپیئن راؤ سلیم ناظم خان کی صدارت میں ہوا‘ جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ رضا کارانہ گولڈن ہینڈ شیک ریٹائرڈ ملازمین کو 33 فی صد کی بجائے بلا تفریق تمام ریٹائرڈ ملازمین میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق70 فی صد الاؤنسز کی مراعات دی جائیں‘ کیونکہ ریٹارڈ ملازمین آج کے دور میں سخت مشکلات کا شکار ہیں‘ اور بنک انتظامیہ عدالت کے حکم پر کوئی تفریق کیے بغیر سب ریٹائرڈ ملازمین کے لیے ایک پیمانہ بنائے‘ تاکہ عدالت کے حکم کی تعمیل اس کی روح کے مطابق ہوسکے‘ اجلاس میں جاوید بھائی جان‘ سابق سیکرٹری سی بی اے پنجاب عتیق الرحمن خان کے علاوہ پینشرز فورم کے آرگنائزر رفیق گل اور دیگر شریک ہوئے اور شرکاء نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہا اور مطالبہ کیا کہ بنک انتظامیہ اب سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرے اور33 فی صد کی بجائے اب رضا کارانہ گولڈن ہینڈ شیک ریٹائرڈ ملازمین کو 70 فیصد کے حساب سے ادائیگی کی جائے اور ملک کی اعلی ترین عدالت کے حکم کی پاس داری کی جائے اگر بنک انتظامیہ نے اس حکم کی مزاحمت کی تو یہ طرز عمل توہین عدالت کے مترادف ہوگا‘ بنک انتظامیہ توہین عدالت کی مرتکب ہونے کی بجائے اعلی عدلیہ کے فیصلے کا حترام کرتے ہوئے اس حکم کے سامنے سر خم تسلیم کرے‘ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ یہ بہت پرانا مسلۂ ہے تاہم اسے اب اعلی عدلیہ نے اپنے فیصلے میں حل کردیا ہے اس فیصلے پر عمل کرنا بنک انتظامیہ کا فرض ہے اور بنک انتظامیہ اس کے لیے قانونی طور پر اب پابند بھی تصور کی جائے گی بنک انتظامیہ کو چاہیے کہ اب وہ ؤہین عدالت کے پل صراط پر چلنے کی کوشش کی بجائے ملازمین کو اس حکم کی روشنی میں الاؤنسز ادا کرے‘ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ حتمی فیصلہ اب ماضی کے تمام فیصلوں پر حاوی ہے‘ اس پر عمل کرنا بنک انتظامیہ کا فرض ہے

اپنا تبصرہ لکھیں