ایرانی فوج کے جنرل نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ ہم نے جس جگہ کو چاہا اسے نشانہ بنایا اور ہم جس جگہ کو چاہیں نشانہ بنا سکتے ہیں اور اگر دشمن نے چھوٹی سی بھی غلطی کی تو ہم اسے خاک میں ملا دیں گے پاسداران انقلاب کی زمینی کارروائیوں کے کمانڈر جنرل مرتضیٰ میران نے ایرانی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل میں کسی بھی مقام کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں.
Tap to unmute
انہوں نے یکم اکتوبر کو اسرائیل پر کیے گئے میزائل حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ”آپریشن ٹرو پرومس II“ میں ہم نے دشمن پر حملہ کرنے کی اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو کیے گئے اس حملے میں ایران پر کم و بیش 180 میزائل فائر کیے تھے البتہ یہ میزائل صہیونی دفاع کو توڑنے اور کوئی نقصان پہنچانے میں ناکام رہے تھے انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی بھی حال میں کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے ہماری انگلیاں ہر وقت ٹریگر پر ہیں تاکہ اگر دشمن چھوٹی سے چھوٹی غلطی بھی کرے تو ہم اسے خاک میں ملا دیں.ایرانی جنرل نے اسرائیلی دفاعی نظام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئرن ڈوم‘ ڈیوڈز سلنگ اور ”ایرو“ کے ساتھ ساتھ صہیونی ریاست کی مدد کو ہمہ وقت تیار ممالک کو ہم نے دکھا دیا ہے کہ وہ کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں ہیں میزائل حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جس جگہ کو چاہا اسے نشانہ بنایا اور ہم جس جگہ کو چاہیں نشانہ بنا سکتے ہیں.مرتضیٰ میران نے کہا کہ ایک بہت اہم نکتہ یہ ہے کہ اگر آپ ایک بار حملہ کریں گے تو ہم اس پر دس بار جوابی کارروائی کریں گے ایک اور نکتہ یہ ہے کہ وہ ہم پر حملہ کریں گے تو جوابی کارروائی کے لیے تیار رہنا ہو گا جوابی کارروائی یقینی ہے ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی بات دوبارہ دہراﺅں گا کہ ہم جواب دیں گے اور خطرہ چاہے کتنی ہی سنگین نوعیت کا ہو اس کا اسی شدت سے جواب دیں گے.ایرانی جنرل کے اس بیان سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا تھا کہ ایران کے میزائل حملے کا جواب انتہائی مہلک، حیران کن اور بروقت ہو گا اسرائیلی میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے ایران کے یکم اکتوبر کے میزائل حملے کو ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی ہم پر حملہ کرے گا اسے نقصان پہنچے گا اور اس کی قیمت چکانی پڑے گی یوو گیلنٹ نے کہاکہ ہمارا حملہ جان لیوا‘ بروقت اور سب سے بڑھ کر حیران کن ہوگا وہ سمجھ نہیں پائیں گے کہ کیا اور کیسے ہوا اور اس کے نتائج دیکھیں گے.