ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمدبن زیدالنہیان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ان کے دورے میں شیخ محمدبن زیدالنہیان نے کروڑوں ڈالر بطور فنڈ پاکستان کو دئیے تھے اس کے ساتھ ساتھ وہ پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری بھی کریں گے جب وزیراعظم سعودی عرب کا دورہ کر کے پاکستان واپس آئے تو محمد بن سلمان نے متحدہ عرب امارات کے مختلف ولی عہد سے بات کی اور انہیں یہ امداد دینے پر قائل کیا۔پالستان میں مقیم سعودی سفیر نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ واضح رہے کہ اماراتی ولی عہد شیخ محمدبن زیدالنہیان کی جانب سے پاکستان کیلئے خصوصی معاشی کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت 20 کروڑ ڈالرز کی گرانٹ دی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ اماراتی ولی عہد نے متحدہ عرب امارات کے خلیفہ فنڈ برائے انٹرپرائز ڈیولپمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان کو 20 کروڑ ڈالرز کے فنڈ ریلیز کیے جائیں۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے فراہم کی جانے والی یہ رقم پاکستان میں اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز کی مدد کے لیے خرچ ہو گی۔شیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پاکستان کیلئے 20کروڑڈالرامداد کا اعلان کرنے پر اماراتی ولی عہد سے خصوصی اظہار تشکر کیا ہے۔ مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ رقم چھوٹیکاروبار کیفروغ پرخرچ ہوگی۔ امدادکااعلان دونوں ملکوں کیدمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کااظہارہے۔اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان نے جمعرات کو پاکستان کے ایک روزہ دورہ کے موقع پر وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ ولی عہد کے ہمراہ کابینہ ارکان اور سینئر حکام پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد بھی تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان آمد پر نور خان ایئر بیس پر ولی عہد کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم ہاؤس میں شیخ محمد بن زید النہیان اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات زیر بحث لائے گئے۔بعد ازاں وزیراعظم نے ولی عہد اور ان کے ہمراہ وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مسلسل اعلیٰ سطح کے رابطوں اور دو برادر ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں بتدریج پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پاک۔ یو اے ای خصوصی تعلقات کی سٹرٹیجک اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے گہرے اقتصادی روابط کی ضرورت پر زور دیا۔وزیراعظم نے پاکستان میں اقتصادی پیشرفت، غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے بڑھتے ہوئے مواقع اور اہم شراکت دار کے ساتھ مفید تجارتی اور کمرشل روابط کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں مختلف سیکٹرز میں یو اے ای کی جانب سے سرمایہ کاری میں دلچسپی کا خیرمقدم کرتے ہوئے یو اے ای کے سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
