کشمیر میں بھارتی آئین کا نفاذ یکطرفہ اقدام تھا۔



مظفر آباد: جموں وکشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق کنوینر، محمد فاروق رحمانی نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو کشمیری عوام کے لئے یوم سیاہ قرار دیا ہے کیونکہ پہلے تو اس ملک نے کشمیر ہر فوجی چڑھائی کی اور اپنا تسلط جمالیا، اس کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رائے شماری سے متعلق قراردادوں کو تسلیم کرنے کے باوجود 26 جنوری 1950ء اپنا آئین جموں وکشمیر پر نافذ کرتے ہوئے ساری ریاست کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ بعد از آں اس نے ریاستی ملیشیا ، بھارتی افواج میں مدغم کردی اور 370 کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے اپنے قوانین اور دستوری شقیں کشمیر پر نافذ کردیں۔ بھارتی نے رائے شماری اور اٹانومی کے اپنے وعدوں سے انحراف کرتے ہوئے اور پاکستان ہندوستان کے ساتھ معاہدوں کو توڑ کر 5 اگست 2019 کو جموں وکشمیر تین ٹکڑوں میں یونین ٹریٹری بنا ڈالا۔ بھارت نے آزادی کے خلاف اٹھنے والی عوامی تحریک کے خلاف بے تحاشا اور وحشیانہ فوجی طاقت استعمال کی اور 1990 سے 2024ء تک تقریبا 1 لاکھ کشمیریوں کو مار ڈالا، ہزاروں جبری طور پر غائب کیے گئے اور خواتین کی عزت ریزی کی گئی۔
محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت ٹارگٹ کلنگ میں بھی مصروف ہے ، پریس اور میڈیا کا گلا بھی گھونٹ چکا ہے اور کشمیریوں کو وطن بدر کرچکا ہے اور خاندانوں کو آرپار اجاڑنے کا مجرم ہے اور اپنی فوجی طاقت جنگ بندی لائن پر اور اندرون کشمیر بڑھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ہزاروں کشمیری مقبوضہ علاقے اور ہندوستان کے دور و دراز قید خانوں میں کس مپرسی کی حالت میں تڑپ رہے ہیں اور حریت کانفرنس کے لیڈر ، صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن برسوں سے موت و حیات کی کشمکش میں جن کےساتھ ان کے عزیزوں اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تحریک کے کارکنوں کو ملنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ اس لئے یوم جمہوریہ ہندوتوا مودی راج کا ڈھکوسلا ہے جس کی اہمیت ہاتھی کے دانتوں سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔
محمد فاروق رحمانی نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل اپنی قراردادوں کو نافذ کروانے کی طرف بڑھے ، ہندوستان اپنے قوانین کو واپس لے، ریاست کی اصل حیثیت بحال کرے، تمام سیاسی نظربندوں کو رہا کیا ، پریس اور پلیٹ فارم کی آزادیاں بحال کی جائیں اور مسئلہ کشمیر کا حل حق خودارادیت اور متعلقہ اور مسلمہ قراردادوں کے روڈ میپ کی روشنی میں نکالا جائے

اپنا تبصرہ لکھیں