ڈاکٹر صفدر علی عباسی، صدر پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی سیاسی معاون ناہید خان نے ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے قریب وادی بیسران میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں کم از کم 26 سیاح ہلاک ہوئے ہیں۔ ہمارے خیالات متاثرین کے خاندانوں اور اس سانحے سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہم پہلگام حملے پر بھارتی حکومت کے ردعمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مکمل تحقیقات کے بغیر پاکستان پر الزام لگانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ بھارتی حکومت کا پاکستان پر الزام تراشی نہ صرف بین الاقوامی انصاف کے اصولوں کو پامال کرتی ہے بلکہ پاکستان کے خلاف ان کی دشمنی کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ مزید برآں، بھارتی حکومت کی طرف سے سندھ آبی معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ ایک سخت اقدام ہے جس کے دور رس نتائج ہوں گے، اور اس خطے کے لوگوں کے مصائب میں اضافہ ہو گا جو دریائے سندھ کے نظام پر منحصر ہیں۔ سندھ آبی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کے باوجود آبی تعاون کا سنگ بنیاد ہے اور اس کی معطلی سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھے گی۔ ہم پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارتی حکومت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو بین الاقوامی سطح پر سفارتی محاذ پر اٹھایا جائے تاکہ بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو سکے اور دونوں ممالک کے درمیان اس مسئلے کو حل کیا جا سکے کیونکہ یہ ان لاکھوں لوگوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل معاملہ ہے جو روزی روٹی سے محروم ہو جائیں گے۔ پاکستان پہلے ہی اس حملے کی تردید اور مذمت کر چکا ہے لیکن بھارتی حکومت کے زہر کی کوئی انتہا نہیں ہے۔ یہ مناسب وقت ہے کہ ہر ایک پاکستانی کے لیے سیاسی اختلافات خواہ کچھ بھی ہوں ہندوستانی تسلط کے خلاف ایک قوم کی حیثیت سے متحد رہیں۔ ہم اپنے عزم اور وطن سے محبت سے ہی اپنے دشمنوں کو شکست دے سکتے ہیں۔
