اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں(ای وی)کی چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کا بنیادی نرخ 70 روپے سے کم کرکے 39.70 روپے فی یونٹ مقرر کر دیا ہے، جبکہ چارجنگ اسٹیشنز کے مالکان کو آپریٹنگ اخراجات پورے کرنے کے لیے اضافی چارجز لگانے کی اجازت دے دی گئی ہے، جن پر اب کوئی حد مقرر نہیں ہوگی۔
یہ اعلان نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی (نییکا) کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر سردار محازم نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کی سنٹرل اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انرجی کے پانچویں اجلاس میں کلیدی خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل چارجنگ اسٹیشنز پر تقریباً 70 روپے فی یونٹ لاگو ہوتے تھے، جس میں 22 روپے آپریشنل اخراجات کی مد میں شامل تھے۔ اب یہ حد ختم کر دی گئی ہے اور مالکان اپنی لاگت کے مطابق اضافی چارجز وصول کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر محازم نے کہا کہ نییکا نے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کے لیے سادہ عمل وضع کیا ہے، جس کے تحت صرف دو این او سی درکار ہیں، ایک متعلقہ بجلی کی تقسیم کار کمپنی سے اور دوسرا علاقائی یا زمین کی مالک اتھارٹی سے۔
انہوں نے کہا کہ صرف 15 دن میں منظوری دی جا سکتی ہے جبکہ رجسٹریشن فیس 50 ہزار روپے ہے اور مکمل درخواست کا عمل آن لائن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے دی گئی مراعات کے باعث ای وی چارجنگ اسٹیشنز کی تعداد میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، اور ہر 100 کلومیٹر پر ایک چارجنگ پوائنٹ موٹروے پر دستیاب ہوگا۔
ایف پی سی سی آئی کے کنوینر ملک خدا بخش نے حکومت کو یقین دہانی کرائی کہ ای وی اور چارجنگ سہولیات کے فروغ میں مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔
یونائیٹڈ بزنس گروپ کے پیٹرن ان چیف ایس ایم تنویر نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی حکومت کی کوششوں میں بھرپور کردار ادا کرے گا تاکہ پاکستان میں فوسل فیول کے استعمال کو کم کر کے ماحولیاتی بہتری لائی جا سکے۔
اے ڈی ایم گروپ کے سی ای او یاسر بھنبانی نے بتایا کہ ان کا گروپ پاکستان بھر میں 3,000 سے زائد ای وی چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے، جو کراچی سمیت دیگر شہروں میں الیکٹرک بسز کو بھی چارج کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا گروپ پاکستان میں ای وی کی اسمبلنگ فیکٹری بھی قائم کرے گا تاکہ مکمل ٹیکنالوجی منتقلی ممکن ہو۔
اس اجلاس میں نائب صدر ایف پی سی سی آئی طارق جدون، سابق ایم این اے سائمہ ندیم، پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسامی خان، اے ڈبلیو ٹی فیول کے سی ای او جنرل خالد ملک، انرجی اپڈیٹ کے مینیجنگ ایڈیٹر نعیم قریشی، حلیمہ خان، ملک سہیل، میجر جنرل (ر) عابد لطیف، تنویر کامران، خالد ملک (ایف ڈبلیو او)، سید احسن عباس، یاسر خان، آفتاب قاضی (نییکا)، نظام احمد (ایکسپلوسیو)، بابر علی چوہدری (سی ای او ایس ای پی ایل)، نسیرالدین ہمایوں (پی پی ڈی اے)، مہروش فاطمہ (موس کنسلٹنٹ)، قففان حیدر (این آر ٹی سی)، نوید اقبال بھٹی (ہینر سن)، شاہد قادری، قاسم ظہیر (بی-انرجی)، راجہ عمران اللہ (پی ایس او)، اسد احمد (پی ایس او)، فہیم خان (شاہد انٹرپرائز)، اور فہیم خان (اریبش ٹیکنالوجیز) نے بھی خطاب کیا۔