مودی اپنے ہی لوگوں کر لڑوا رہا ہے

پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے نے نہ صرف علاقے کو ہلچل میں مبتلا کر دیا بلکہ کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی طرف سے بھی شدید ردعمل کا سامنا کیا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ( پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے حکومت کو دہشت گردوں اور عام لوگوں میں فرق کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، جبکہ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق اور مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس حملے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ( پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد حکومت کو دہشت گردوں اور عام لوگوں میں تمیز کرنی چاہیے، اسے عام لوگوں، خصوصاً ان لوگوں کو متنفر نہیں کرنا چاہیے جو دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہیں۔

حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ کشمیری اجتماعی طور پر پہلگام واقعے کی مذمت کرتے ہیں، اس کے ذمہ داروں کو سزا ہونی چاہیے تاہم بلا امتیاز گرفتاریاں اور لوگوں کے گھروں کو گرانے کی ویڈیوز پریشان کن ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے کے متاثرین کو انصاف فراہم کرتے ہوئے عام کشمیریوں کو سزا نہ دے۔

علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو سزا نہیں دینی چاہیے، وہ پہلگام واقعے کیخلاف باہر آئے ہیں۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے، مگر بےقصور لوگوں کو متاثر ہونے نہ دے۔

عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ یہ وقت سپورٹ حاصل کرنے کا ہے، ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے لوگ اپنے آپ کو اکیلا محسوس کریں، کشمیر کے لوگوں نے معصوم جانوں کے ضیاع کیخلاف باہر آکر احتجاج کیا ہے۔

کشمیری رہنماؤں نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت میں کشمیری طلبہ پر تشدد اور ان کی ہراسانی کے واقعات پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارتی عوام بھی مودی کیخلاف جاگ اٹھی۔ْ

بھارتی ذرائع کے مطابق مودی کا کھیل بے نقاب ہوگیا۔ بھارتی عوام جاگ اٹھے۔ایک اور بھارتی خاتون مودی سرکار پر سیخ پا ہو گئی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو پیغام میں بھارتی خاتون نے سوال اٹھایا کہ پہلگام حملے کو روکنے میں ناکامی پر مودی سرکار سے ابھی تک کوئی استعفی کیوں نہیں آیا ۔آپ پاکستان کا پانی روکنے کے دعوے کر رہے ہیں، آپ نے ابھی تک دہشتگردوں کو کیوں نہیں پکڑا۔

بھارتی خاتون نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جوبھارتی ہندو مسلم کا راگ الاپ رہا ہے اور مسلمانوں کو دہشتگرد کہہ رہا ہے اسے تاریخ کا جائزہ لینا چاہئے۔ بھارتی عوام بیوقوف نہیں ہے۔میرا سوال ہے کہ کیا 1984 میں سکھوں کا قتل عام مسلمانوں نے کیا تھا۔ ؟

بھارتی خاتون نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر ہندوؤں نے قتل کر دیا، کیا یہ دہشتگردی نہیں تھی ؟بات بات پر اسلام اور مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرانا انتہائی غلط ہے۔ مودی سرکار کیوں پریس کانفرنس نہیں کرتی کہ کشمیریوں کا کوئی قصور نہیں ۔

بھارتی خاتون نے سوال اٹھایا کہ کشمیری طلباء کو کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔مودی نے کشمیریوں کو نہیں کشمیر کو اپنا مانا ہے۔پہلگام حملے میں ملوث لوگوں کو پکڑنے کی بجائے مودی اپنے ہی لوگوں کر لڑوا رہا ہے۔