تنخواہ داروں کے ٹیکس میں کٹوتی ایم ایف کی منظوری سے مشروط

 بجٹ میں تنخواہ داروں کے ٹیکسوں میں کٹوتی کا اقدام آئی ایم ایف کی منظوری سے مشروط ہوگا جبکہ ایک کروڑ کی جائیداد خریداری پر ذرائع آمدنی بتانے کا بل موخر کردیا گیا ہے۔

 قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پہلی بار جائیداد خریدنے والوں کو مستثنیٰ قرار دیدیا، ایسے افراد کی اہلیت کا تعین ’’کافی وسائل‘‘ سے کیا جائے گا، تاہم 5 کروڑ روپے کی حد مقرر کرنے کی تجویز تھی۔

حکومت کی جانب سے ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد کی خریداری کو قابلِ ٹیکس آمدنی سے مشروط کرنے کے لیے پیش کردہ “ٹیکس لاز ترمیمی بل” فی الحال التواء کا شکار ہو گیا ہے اور اب اسے مالی سال 2025-26 کے آئندہ بجٹ میں شامل کیے جانے پر غور کیا جائے گا۔

 اب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے بجائے وفاقی حکومت جائیداد کی خریداری پر حد مقرر کرے گی۔ 

کمیٹی نے نچلے اور متوسط طبقے کو پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دیا ہے تاکہ پہلی بار جائیداد خریدنے والے افراد متاثر نہ ہوں