بانی پی ٹی آئی کو دی جانے والی جیل سہولیات کے حوالے سے رپورٹ سامنے آگئی

اڈیالہ جیل حکام نے اسپیشل جج سنٹرل کی عدالت میں عدالتی حکم پر رپورٹ جمع کرا دی ۔

جیل حکام کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیل رولز میں بیرون ملک بات کرانے اور ذاتی معالج چیک اپ کا کوئی ذکر موجود نہیں۔عدالت 10 جنوری اور 3 فروری کے آرڈر پر نظرثانی کرے ، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے غیر معمولی استدعا کردی ۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل  نے استدعا کی ہے کہ عدالت بانی کی بیرون ملک بیٹوں سے گفتگو کرانے اور ذاتی معالج سے چیک اپ کی درخواست مسترد کر دے ۔

اڈیالہ جیل حکام کا رپورٹ میں بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ایکسٹرا سہولیات کا انکشاف:

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ قیدی (بانی پی ٹی آئی) کے حوالے سے الزام ہے کہ ناحق اور غیر مجاز سہولیات انجوائے کر رہے ہیں۔اس وجہ سے دوسرے قیدی بھی ایسی سہولیات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ عدالت کا بانی کی بچوں سے بیرون ملک بات کرانے اور ذاتی معالج چیک اپ کا حکم قیدیوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے ۔عدالتی حکم قیدیوں کے حوالے سے جیل رولز میں مساوات اور انصاف سے بھی منافی ہے ۔آئین کا آرٹیکل 25 تمام شہریوں کے لئے قانونی طور پر برابری کی ضمانت دیتا ہے ۔آئین کا آرٹیکل 25 رنگ ، ذات یا عقیدے کی بنیاد پر امتیاز سے منع کرتا ہے تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں۔  عدالت کا مذکورہ حکم مستقبل میں ایک مثال بنےگا ۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم مستقبل میں عدالتی نظام کو بلیک میل کرنے اور جیل انتظامیہ پر غیر ضروری اور غیر مجاز مطالبات تسلیم کرانے کے لئے استعمال ہو سکتا ہے ۔فی الوقت اس اڈیالہ میں 93 غیر ملکی قیدی بھی موجود ہیں جو اپنے پیاروں سے بیرون ملک رابطہ کے خواہش مند ہیں۔ بیرون ملک رابطہ کرنے کی سہولت کسی قیدی کو نہیں دی گئی، اس سہولت کو ایک قیدی تک محدود رکھنا امتیازی سلوک کے خلاف ہو گا ۔پنجاب کی جیلوں سے قیدیوں کی جانب سے بڑی تعداد میں درخواستیں آئی ہیں جن میں قیدیوں نے جیلوں میں غیر امتیازی سلوک پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ۔یہ سہولیات جیل رولز 1978 میں شامل نہیں ہیں۔