نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی سیز فائر لائن پر عوام، فوجی جوانوں اور شہداء کے خاندانوں سے ملاقات نے پوری قوم کی طرف سے محبتوں، وحدت و یکجہتی کا بڑا مضبوط پیغام دیا ہے. فلسطین و کشمیر سے یکجہتی پاکستانیوں کے خون میں گردش کرتی ہے. معرکہ بنیانٌ مَّرصُوص نے مسئلہ کشمیر کو ازسرِنو عالمی منظر پر زندہ کردیا ہے. مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی عظیم لازوال قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی. فلسطینیوں اور کشمیریوں کی استقامت اور حقِ آزادی کے لیے لازوال جدوجہد عالمی طاقتوں کو حل نکالنے پر مجبور کردے گی.
لیاقت بلوچ نے اسلام آباد چکری میں کولیاں حمید اور سروبہ یونین کونسلز کے چیئرمین ملک دبیر حسین کی پوتی اور ملک قیصر عباس کی بیٹی کی تقریبِ ولیمہ میں شرکت کی اور پشاور راولپنڈی، لاہور میں سیاسی قومی امور پر مشاورتی اجلاس سے خطاب کیا اور جماعت اسلامی پنجاب شمالی کے امیر اور ملی یکجہتی کونسل پنجاب شمالی کے صدر ڈاکٹر طارق سلیم نے منصورہ میں ملاقات کی اور سیاسی قومی اُمور پر تبادلہ خیال کیا.
لیاقت بلوچ نے اس موقع پر صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پہلگام واقعہ نے انڈیا کو بےنقاب اور دُنیا کے تصورات کو بدل دیا ہے. پاک چین دوستی نئی بلندیوں پر ہے، اب پاکستان اور چین کو ایک دوسرے کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا رہنا ہوگا. معرکہ بنیانٌ مَّرصُوص نے انڈیا کو بہت پیچھے دھکیل دیا ہے، اس کا جنوبی ایشیاء پر بالادستی اور یک محوری طاقت بننے کا خواب چکنا چُور ہوگیا. سابق امریکی صدر جوبائیڈن، سابق برطانوی وزیراعظم رشی سونک کی طرح بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سیاست اور وزارتِ عظمیٰ ختم ہورہی ہے. امریکی زوال کے بعد دُنیا یک محوری (unipolar) سے کثیر محوری (multipolar) ہورہی ہے. مغرب کے عسکری طاقت ہونے کا بھرم ٹوٹ چکا اور چین باقاعدہ امریکہ کا ہم پلہ طاقت بن کر اُبھرا ہے. جنگ سے پہلے پاکستان سیاسی، آئینی، معاشی اور سماجی بحرانوں کا شکار اور ملک کے اندر مایوسیاں چھائی ہوئی تھیں. اللہ کی خاص مدد و نصرت سے پاکستان کو عزت و وقار مِلا اور انڈیا جو تکبر و بالادستی کے وھم کے عروج پر تھا وہ نشانِ عبرت بن کر دیوار سے جالگا اور جنوبی ایشیاء میں طاقت کے توازن کا نقشہ تبدیل ہوگیا. لیکن اب بدلے ہوئے حالات میں پاکستان کے لیے چیلنجز بھی زیادہ ہیں. انڈیا کیساتھ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، بلکہ یہ اُس طویل اور صبر آزما جنگ کی شروعات ہیں جس میں بالآخر فتح و کامرانی انشاءاللہ پاکستان اور اس کے اتحادیوں کو ہی نصیب ہوگی. فی الوقت گہری چوٹ کھاکر انڈیا زخمی اور ذلت و وحشت کی حالت میں ہے، اس پاگل پن میں اُس سے کسی بھی وقت جوابی حملے کی توقع ہے جو ممکنہ طور پر گزشتہ حملے سے زیادہ شدید ہوگا. بھارتی وزیرِ دفاع بھی یہ کہہ چکے کہ “ھم نے تو ٹریلر چلایا ہے، ابھی اصل
جنگ ہونا باقی ہے”. امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا پاکستان کو بھارت کیساتھ تعاون کا “مشورہ” بھی توجہ طلب امر ہے. اس لیے پوری قوم اپنے اندر اتحاد و اتفاق کی فضاء کو قائم رکھے.
لیاقت بلوچ نے پشاور میں جماعت اسلامی اور مِلی یکجہتی کونسل کے قائدین سے ملاقات کی. جماعتِ اسلامی کے رہنماؤں شبیر احمد خان، حکیم عبدالوحید، حاجی محمد اسلم سے ملاقات کی. نوجوانوں اور طلبہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت، ریاست، سکیورٹی ادارے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مسائل کا ٹھوس حل تلاش کریں. وقت ٹالنے، ایڈہاک ازم اور فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے کی روِش اور ظالمانہ اسلوب بدلنا ہوگا. پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی برتری کو قائم و دائم رکھنے کے لیے اندرونی استحکام ناگزیر ہے. قومی ڈائیلاگ اور قومی سطح پر آل پارٹیز کانفرنس بلاکر اتفاقِ رائے سے عوام کا اعتماد بحال کیا جائے. بھارت کیساتھ مذاکرات کے حوالے سے بھی اے پی سی میں مسئلہ کشمیر، پانی کے مسئلہ اور ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ کےلیے ٹھوس لائحہ عمل بنانا ضروری ہے. جماعتِ اسلامی پاکستان کے استحکام، عوام میں اعتماد کی بحالی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنی ملک گیر جدوجہد جاری رکھے گی.
