فیصل آباد( ) پاکستان ریلوے پریم یونین کے صدرشیخ محمدانور، چیف آرگنائزر خالد محمود چوہدری نے ساہیانوالہ بغیر پھاٹک ریلوے کراسنگ پر ٹرین سے ٹریکٹر ٹرالی ٹکرانے کے واقعہ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں ہزاروں ایسے ریلوے کراسنگ موجود ہیں جہاں نہ تو کوئی پھاٹک ہے اور نہ ہی کوئی ملازم جو ریل گزرنے کے وقت وہاں موجود ہو،اس طرح کے حادثات میں اب تک ریلوے کا اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے اور بعض دفعہ بھاری جانی نقصان بھی ہوتا ہے،ان ریلوے کراسنگ پر پھاٹک تعمیر کرنا بنیادی طور پر صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے مگر صوبائی حکومتیں اپنے فرض سے کوتاہی کرکے عوام اور ریلوے کے جانی اور مالی نقصان کا باعث ثابت ہو رہی ہیں۔پریم یونین کے راہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ مستقبل میں کسی بڑے جانی و مالی نقصان سے بچنے کے لئے صوبائی حکومتیں فوری طور پر ریلوے پھاٹک تعمیر کروائیں۔ انہوں نے ٹرین حادثے کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی اور سی ای او ریلوے محمد عامر بلوچ سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی جانوں اور ریلوے کو محفوظ بنانے کیلئے ملک بھر میں ان مین لیول کراسنگ پھاٹکوں کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا جہاں پر پھاٹک کی ضرورت ہو توقانون کے مطابق ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ریلوے کو فنڈز مہیاکرتی ہے اور وہاں کے ملازموں کی تنخواہ بھی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ان حادثات کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
