سابق کھلاڑی کا بابر اور رضوان کو ریٹائرمنٹ کا مشورہ

سابق پیسر تنویر احمد نے ایشیا کپ اور یو اے ای میں سہ ملکی سیریز سے ڈراپ کیے جانے کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان کو ریٹائرمنٹ کا مشورہ دے دیا۔

سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں تنویر احمد نے دونوں کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ٹیم میں اب اُن کی ضرورت نہیں رہی تو اُن کو ریٹائر ہو جانا چاہیے۔ سابق پیسر نے کہا کہ ہمارے پس ویرات کوہلی کی مثال ہے۔

انہوں نے موجودہ ٹیم سلیکشن پر سوالات اٹھاتے ہوئے 17 رکنی سکواڈ میں فخر زمان کی شمولیت پر حیرت کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈائریکٹر اکیڈمیز عاقب جاوید اور پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے پریس کانفرنس کے دوران ایشیا کپ اور یو اے ای میں سہ ملکی سیریز کیلئے 17 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان کیا تھا جس میں بابراعظم اور محمد رضوان کو شامل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ سلمان علی آغا قومی ٹیم کی قیادت کریں گے۔ ابرار احمد، فہیم اشرف، فخر زمان، حارف رؤف، حسن علی سکواڈ کا حصہ ہوں گے۔ حسن نواز، حسین طلعت، خوشدل شاہ، محمد حارث، محمد نواز بھی سکواڈ میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صائم ایوب، سلمان مرزا، شاہین شاہ آفریدی اور سفیان مقیم بھی شامل ہیں۔ وسیم جونیئر، صاحبزادہ فرحان بھی ٹیم میں شامل ہیں۔

ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں ہم نے آخری 9میں سے 6میچز جیتیں ہیں۔ ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں اچھا کھیل رہی ہے۔ ہم ہر کھلاڑی کو موقع دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سلمان مرزا کو بنگلا دیش کیخلاف اچھی کارکردگی پر سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ اگر سب کھلاڑیوں کو موقع نہ دیا تو بیک اپ کیلئے کھلاڑی تیار نہیں ہوسکتے۔

ڈائریکٹر اکیڈمیز عاقب جاوید نے کہا کہ پچھلی تین سیریز کے اندر جو کھلاڑی کھیل رہے ہیں یہ اسی کا تسلسل ہے۔ حسن نواز، فخرزمان، صائم ایوب یہ شاندار کھلاڑی ہیں۔ ٹی ٹونٹی جو کھلاڑی سیدھے بیٹ سے کھیلتے ہیں تو انہیں ٹی ٹونٹی فارمیٹ کھیلنا ہی نہیں چاہیے۔ وائٹ بال سیریز میں فخر زمان سب سے زیادہ تسلسل کے ساتھ بیٹنگ کرنے والا کھلاڑی ہے۔

عاقب جاوید نے کہا کہ جو کھلاڑی پرفارم کرے گا وہی ٹیم میں رہے گا۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ بابر اور رضوان پر ٹی ٹوئنٹی کے دروازے بند ہوچکے ہیں۔ ہمارے اس 17 رکنی اسکواڈ میں ٹیلنٹ بھی ہے اور مختلف آپشنز بھی ہے۔ ہم چاہیں یا نہ چاہیں، انڈیا پاکستان کا میچ سب سے بڑا میچ ہوتا ہے۔ ہمارے اس اسکواڈ میں یہ ٹیلنٹ ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی ٹیم کو ہرا سکتے ہیں۔