اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے صدر سجاد سرور اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے کوآرڈینیٹر مرزا عبد الرحمن نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیاکہ EOBI اور سوشل سیکورٹی کو صنعتوں اور پرائیویٹ دفاتر کی طر ف سے ملازمین کی ادائیگیوں کو لاک ڈاؤن کے عرصہ میں چھوٹ دی جائے انہوں نے کہاکہ اپریل سے لے کراب تک صنعتوں نے لاک ڈاؤن کی بند ش کے دوران گھر بیٹھے ملازمین کو باقاعدگی سے تنخوائیں دی ہیں تاکہ وہ کسی بھی قسم کے مالی مسائل کا شکا ر نہ ہوں جبکہ صنعتوں کی پیدواراور دیگر کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پربند رہیں۔
نے حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ 5 فیصد EOBI اور 7 فیصد سوشل سیکورٹی کی ادائیگیوں انڈسڑی کیلئے بوجھ ہیں جن کو موجودہ کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں اداکرنا ان کیلئے انتہائی مشکل ہو گیاہے انہوں نے مزید کہاکہ پرائیویٹ سیکٹر اسٹیٹ بینک کی طرف سے اٹھائے گئے صنعتوں کی فلاح کیلئے اقدامات کو سراہتی ہے جس کی وجہ سے صنعتیں اس قابل رہی کہ لاک ڈاؤن کے دوران اپنے ملازمین کی تنخوائیں ادا کر سکیں جبکہ دوسری جانب حکومت کو اس حقیقت کا با خوبی اندازہ ہونا چاہئے کہ صنعتیں پیداواری اور مالی نقصان سے دوچار ہیں۔اس کے باوجود ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کی جا رہی ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سے درخواست ہے کہ وہ پرائیویٹ سیکٹر پر EOBI اور سوشل سیکورٹی کا مزید بوجھ نہ ڈالیں اور لاک ڈاؤن مدت کے دوران یہ دونوں ادائیگیا ں معاف کی جائیں کیونکہ موجودہ حالات میں یہ ادائیگیاں منصفانہ نہیں ہیں
