پاکستان ہاکی کے اسٹار ممتاز اولمپئین راؤ سلیم ناظم نے ملک میں ہاکی کا کھیل بچانے کے لیے مے ڈے کی اپیل کردی‘ اور کہا کہ محکمانہ جاتی سطح پر ہاکی ٹیمیں ختم کرنے کی خبر افسوسناک ہے ہمیں اس کا پس منظر ضرور جاننا چاہیے یہ صورت حال فیڈریشن کی وجہ سے بنی ہے اپنے بیان میں انہوں نے فیڈریشن کے عہدیداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں ہاکی کی بقاء کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں اور ایک مشترکہ لائحہ بناکر وزیر اعظم عمران خان کو ہاکی کے محفوظ مستقبل کے لیے سفارشات پیش کریں تاکہ نتائج کی پرواہ کیے بغیر ملک میں ہاکی زندہ رہے اور جو نوجوان ہاکی کے کھیل کی طرف مائل ہیں انہیں مایوسی سے بچایا جاسکے‘ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہاکی کے لیے شعبہ جاتی ٹیمیں ختم کرنے کی سفارش کی ہے یہ فیصلہ در اصل ہاکی فیڈریشن کے آفیشل کی ناکامی ہے ہاکی فیڈریشن کے بہت سے عہدیدار اس بات کی یقین دھانی کراتے رہے کہ ان کے اعلی حکومتی عہدیداروں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور اس کی وجہ سے وہ ہاکی کے لیے گرانٹ بھی لیتے رہے اور بیرون ملک دورے بھی کرتے لیکن اب مک میں شعبہ جاتی ٹیمیں ختم ہونے جارہی ہیں جس سے ملک میں پاکستان ہاکی لورز میں پریشانی بڑھ گئی ہے اور انہیں مایوسی بھی ہوئی ہے پاکستان ایک وقت میں دنیا بھر کے تمام ہاکی ٹائلٹز ہولڈر رہا ہے اور ہم عالمی چیمپیئن رہے ہیں‘ اولمپک جیتے ہوئے ہیں‘ ایشائی کپ اور چیمپیئن ٹرافی ہمارے پاس رہی ہے‘ ہم نے دنیا پر ہاکی میں راج کیا ہے مگر کچھ عرصے سے ملک میں ہاکی کا کھیل کمزوریوں کا شکار رہا ہے اور ہم ہاکی کے میدان میں بہت پیچھے چلے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی حکمت عملی بنانی چاہیے کہ ٹائٹل کی دوڑ میں شامل ہوئے بغیر ہم اپنے ملک میں ہاکی زندہ رکھ سکیں انہوں نے کہا ہاکی فیڈریشن کے کئی معاملات تحقیقات کے عمل سے گزر رہے ہیں اور قومی اسمبلی کے علا وہ سینیٹ کی کھیل کمیٹی میں یہ معاملات زیر بحث ہیں سینیٹر ولید اقبال نے اپنی رپورٹ میں تو ہاکی فیڈریشن کو بھی ختم کرنے کی سفارش کی ہے انہوں نے کہا وزیر اعظم پاکستان ہاکی کے چیف پیٹرن ہیں فیڈریشن کے عہدیدار ملک میں ہاکی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک مشترکہ لائحہ بنائیں اور اس لائحہ عمل کی روشنی میں جو اعلامیہ تیار کیا جائے یہ اعلامیہ ہاکی پیٹرن انچیف وزیر اعظم پاکستان کی خدمت میں پیش کیا جائے انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ ہوسکا تو ملک میں ہاکی کی بقاء مشکل ہوجائے گی اور وہ نوجوان جو اس وقت ہاکی کھیلنا چاہتے ہیں انہیں مایوسی ہوگی
