سال کا کوئی دن بھی ہو، اسلام آباد کے چوراہوں، رہائشی سیکٹر زکی گلیوں اور حتی کہ مارکیٹوں میں صبح سے لے کر شام تک بلکہ کئی مقامات پر تو رات کو بھی یہ پیشہ گداگر دھندا کرتے ہوئے مل جاتے ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے انسداد گداگری ایکٹ بھی منظور کیا ہوا ہے اور یہ قانون اس وقت نافذ العمل بھی ہے مگر یہ مافیا بہت طاقت ور ہے جسے قانون کی قطعاً پرواہ نہیں ہے
رمضان المباک میں اسلام آباد کے رہائشی سیکٹرز اور مارکیٹیوں میں ایک اضافہ یہ بھی ہوا ہے کہ دور دراز کے شہروں میں کام کرنے والے مدارس کے نام پر بھی چندہ مانگا جارہا ہے
ضلعی انتطامیہ کو چاہیے کہ وہ قانون نافذ کرنے اور عمل درآمد یقینی بنانے کی اپنی کوششوں میں چستی اور تیزی لائے تاکہ اسلام آباد کے شہری پیشہ ور گداگر سے محفوظ رہ سکیں
