اسلامی جمہوریہ پاکستان کا دستور کہتا ہے، گواہی دیتا ہے کہ چونکہ اللہ تعالی ہی پوری کائنات کا بلاشرکت غیرے حاکم مطلق ہے، پاکستان کے جمہور کو جو اختیار اور اقتدار اس کی مقرر کردہ حدود کے اندر استعمال کرنے کا حق ہوگا، وہ ایک مقدس امانت ہے، چونکہ پاکتان کے جمہور کی منشاء ہے کہ ایسا نظام قائم کیا جائے جس میں مملکت اپنے اختیارات و اقتدار کو جمہور کے منتخب کردہ نمائندوں کے ذریعے استعمال کرے گی جس میں جمہوریت، رواداری، مساوات،آذادی اور عدم عمرانی کے اصولوں پر جس طرح اسلام نے ان کی تشریح کی ہے،پوری طرح عمل کیا جائے گا
آئین کے آرٹیکل 5 میں صاف صاف لکھا ہے کہ ہر شہری مملکت کا وفادار ہوگا اور آرٹیکل9 میں لکھا ہے کہ کسی بھی سخص کو آزادی یا زندگی سے محروم نہیں کیا جائے گا سوائے اس کے کہ قانون اس کی اجازت دے
گزشتہ دنوں کراچی میں ایک سابق وزیر نعمان سہگل پر قاتلانہ حملہ کی کوشش کی گئی ہے، اللہ کا شکر ہے کہ ان کی جان بچ گئی، جس طرح یہ واقعہ بیان کیا گیا ہے کہ کوئی معجزہ ہی ہے جس نے نعمان سہگل کو اس حملے سے محفوظ رکھا، نعمان سہگل صوبائی وزیر رہے ہیں اور ان کی شہرت بھی اچھی ہے، سیاست میں رواداری کی علامت سمجھے جاتے ہیں، نہ جانے کیوں ایسا واقعہ انہیں پیش آیا، صوبائی حکومت کو اس کی ضرور تحقیقات کرنی چاہیے اور قانون کے مطابق کارروائی بھی عمل میں لائی جانی چاہیے
دستور پاکستان کے ستون پر یہ مملکت کھڑی ہے، اور حکومت کو بھی جو اقتدار ملا ہے یہ عوام کے ووٹ سے ملا ہے اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ملک میں امنو مان کے لیے ایسا ماحول فراہم کرے اور اس کے لیے انتظام کرے کہ ہر شہری خود کو محفوظ خیال نہ کرے بلکہ اسے اس بات کا حتمی اور عملی یقین ہو
