ونائٹیڈبزنس گروپ کے عہدیداران و ممبران کا ظفر بختاوری ‘ محمد نواز اور خالد چوہدری ، ندیم شیخ کی سربراہی میں ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس پر حملہ ۔ گیٹ توڑتے ہوئے اندر داخل ہو گئے اور توڑ پھوڑ شروع کرتے ہوئے دفتر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ سیکورٹی گارڈز کے روکنے پریو بی جی عہدیداران نے ان سے اسلحہ چھین کر آہنی راڈوں واسلحہ کے بٹوں سے سیکورٹی اہلکاروں کوتشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زخمی کردیا ۔ بعض افراد نے اسلحہ لہراتے ہوئے غلیظ گالیاں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں ۔ معاملہ سنگین ہونے کے بعد یو بی جی گروپ کے افراد بھاگ نکلے ۔ ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ افراد کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے تھانہ کراچی کمپنی G-9میں درخواست جمع کرادی ۔ پولیس نے زخمی سیکورٹی اہلکاروں کا میڈیکل کراکر بیان ریکارڈ کر لئے ۔ سیکورٹی اہلکاروں کے پولیس کو دئیے گئے بیان کے مطابق ہم ایف پی سی سی آئی کے کیپٹل آفس کے مین گیٹ پر ڈیوٹی پر معمور تھے کہ یونائٹیڈ بزنس گروپ (UBG)کے عہدیداران ظفر بختاوری، خالد چوہدری اور مردان سے محمد نواز ‘ باچا خان، ضیاء چوہدری اور ندیم شیخ کی سربراہی میں 60کے قریب افراد آئے جب ہم نے انہیں روکا تو تمام افراد گیٹ توڑتے ہوئے اندر داخل ہو گئے اور سیکورٹی پر معمور اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ سیکورٹی اہلکار کے مطابق ظفر بختاوری اور محمد نواز آہنی راڈ سے سیکورٹی گارڈحاضر حسین، خالد چوہدری اور باچا خان نے محمد زرین جبکہ شیخ ندیم اور اس کے دیگر ساتھی دیگر سیکورٹی گارڈ پر پسٹل کے بٹ اور آہنی راڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں زخمی کردیا۔ بعد ازاں انہوں نے غلیظ گالیاں بھی دیں اور جان سے مارنے کی بھی دھمکیاں دیں ۔ اس حوالے سے ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس کے چیئرمین قربان علی اور چیف کوآرڈینیٹر مرزا عبدالرحمن نے یونائٹیڈ بزنس گروپ کے عہدیداروں کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ناکامی پر یو بی جی گروپ حواس باختہ ہو چکا ہے اور فیڈریشن پر قبضہ کی جو کوشش کی وہ ناکام ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے سب سے بڑے ادارے پر حملہ پوری بزنس کمیونٹی پر حملہ ہے ۔ انہوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مذکورہ واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ظفر بختاوری، محمد نواز، خالد چوہدری ، باچا خان ، ندیم شیخ اور ضیاء چوہدری سمیت دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرکے فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے ۔
