مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام
شمع بزم ہدائت پہ لاکھوں سلام
ماہ لاہوت خلوت پہ لاکھوں درود
شاہ ناسوت جلوت پہ لاکھوں سلام
خلق کے داد رس، سب کے فریاد رس
کہف زور مصیبت پہ لاکھوں سلام
جس کے جلوے سے مرجھائی کلیاں کھلیں
اس گل پاک کے منبت پہ لاکھوں سلام
جس کے ماتھے شفاعت کا سہرا رہا
اس جبین سعادت پہ لاکھوں سلام
جس کے سجدے کو محراب کعبہ جھکی
ان بھوں کی لطافت پہ لاکھوں سلام
جس طرف اٹھ گئی دم میں دم آگیا
اس نگاہ عنائت پہ لاکھوں سلام
جس سے تاریک دل جگمگانے لگے
اس چمک والی رنگت پہ لاکھوں سلام
پتلی پتلی گل قدس کی پتیاں
ان لبوں کی نزاکت پہ لاکھوں سلام
جس سے کھاری کنویں شرہ جان بنے
اس زلال حلاوت پہ لاکھوں سلام
وہ زبان جس کو سب کن کی کنجی کہیں
اس کی نافذ حکومت پہ لاکھوں سلام
جس کے گچھے سے لچھے جھڑیں نور کے
ان ستاروں کی نزہت پہ لاکھوں سلام
جس کی تسکین سے روتے ہوئے ہنس پڑیں
اس تبسم کی عادت پہ لاکھوں سلام
ہاتھ جس سمت اٹھا، غنی کردیا
موج بحر سماحت پہ لاکھوں سلام
جس کو بار دو عالم کی پرواہ نہیں
ایسے بازو کی قوت پہ لاکھوں سلام
دل سمجھ سے ورا ہے مگر یوں کہوں
غنچہ راز وحدت پہ لاکھوں سلام
کل جہاں ملک اور جو کی روٹی غذا
اس سکم کی قناعت پہ لاکھوں سلام
جو کہ عزم شفاعت پر کھنچ کر بندھی
اس کمر کی حمائت پہ لاکھوں سلام
انبیاء تہ کریں ان کے زانو حضور
زانؤں کی وجاہت پہ لاکھوں سلام
کھائی قرآں نے خاک گزر کی قسم
اس کف پا کی حرمت پہ لاکھوں سلام
جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ کا چاند
اس دل افروز سماعت پہ لاکھوں سلام
جس کے گھیرے میں انبیاء و ملک
اس جہانگیر بعثت پہ لاکھوں سلام
اندھے شیشے جھلا جھل دمکنے لگے
جلوہ ریزی دعوت پہ لاکھوں سلام
جس کے آگے کچھی گردنیں جھک گئیں
اس خدا داد شوکت پہ لاکھوں سلام
کس کو دیکھا موسی سے پوچھے کوئی
آنکھ والوں کی ہمت پہ لاکھوں سلام
آب تطہیر سے جس میں پودے جمے
اس ریاضت جنابت پہ لاکھوں سلام
خون خیر الرسل سے ہے جن کا خمیر
ان کی بے لوث طینت پہ لاکھوں سلام
جس کا آنچل نہ دیکھا ماہ و مہر نے
اس ردائے نزاہت پہ لاکھوں سلام
اوج مہرہدی موج بحر ندی
روح روح سخاوت پہ لاکھوں سلام
عرش سے جس پہ تسلیم نازل ہوئی
اس سرائے سلامت پہ لاکھوں سلام
جن میں روح لاقدس بے اجازت نہ جائیں
اس سرادق کی عظمت پہ لاکھوں سلام
وہ دسوں جن جنت کا مژدہ ملا
اس مبارک جماعت پہ لاکھوں سلام
سایہ مصطفی، مایہ اصطفی
عزو ناز خلافت پہ لاکھوں سلام
جس مسلمان نے دیکھا نہیں اک نظر
اس نظر کی بصارت پہ لاکھوں سلام
کاملان طریقت پہ لاکھوں
حاملان شریعت پہ لاکھوں سلام
بے عذاب و عتاب و حساب و کتاب
تاابد اہل سنت پہ لاکھوں سلام
ایک میرا ہی رحمت پہ دعوی نہیں
شاہ کی ساری امت پہ لاکھوں سلام
مجھ سے خدمت کے قدسی کہیں ہاں رضا
مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام
امام احمد رضا بریلوی
