آزاد خالصتان کے لیے عالمی ریفرنڈم بھارت ، جموں و کشمیر اور پنجاب میں ہندوتوا نسل پرستی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی پیش رفت

کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے کہا ہے کہ آزاد خالصتان کے لیے عالمی ریفرنڈم بھارت ، جموں و کشمیر اور پنجاب میں ہندوتوا نسل پرستی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ ریفرنڈم بھارت اور جموں و کشمیر میں تمام مظلوم طبقوں، دبی ہوئی کمیونٹیز، پسماندہ اقلیتوں اور حریت پسندوں کے لیے اچھا شگون ثابت ہوگا۔انہوں نے لندن اور دنیا کے دیگر علاقوں میں خالصتان ریفرنڈم کے آغاز پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مغرب اور مشرق میں بھارت کے خلاف تارکین وطن کی طرف سے آزادی ریفرنڈم ہی واحد راستہ ہے کیونکہ بھارت پنجاب میں سکھوں کے وقار اور بنیادی سیاسی اور مذہبی حقوق کے تحفظ میں اور اقوام متحدہ جموں و کشمیر میں استصواب رائے کی ضمانت دینے والی اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں کشمیری رہنماﺅں اور نوجوانوں کو جیلوں میں پھانسی دی گئی یا تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اپنے دفاع کا حق دیے بغیر انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی اور آج پھر این آئی اے اور دیگر بھارتی ایجنسیاں انہیں جعلی مقدمات میں پھنسارہی اور سزائیں سنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو گرفتار ، جبری طور پر لاپتہ ، اغواء اور دوران حراست یا جعلی مقابلوں میں شہید کیاگیا اور انہیں اپنی آبائی سرزمین یا دیگر ممالک اور بھارت میں سفر کرنے یا کام کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنسیاں یا ان کے آلہ کار کشمیریوں کو بھارت، نیپال، خلیجی ممالک سمیت کسی بھی مقام پر پکڑ کر گرفتار کر رہے ہیں یا انہیں جبری طور پر لاپتہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وقت آگیاہے کہ اقوام متحدہ اس مسئلے کو حل کرے ورنہ تارکین وطن کشمیری بھی ہر اس ملک میں جہاں وہ رہتے ہیں یا پناہ لیے ہوئے ہیں استصواب رائے کا انعقاد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خالصتان ریفرنڈم نے مظلوم لوگوں کونسل پرست بھارتی ریاست سے آزادی حاصل کرنے کا جمہوری راستہ دکھا دیا ہے۔