ڈاکٹر عبدالقدیر خان محسن پاکستان تھے

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین موئتمر عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل سینیٹر راجا محمد ظفر الحق نے کہا کہ ممتاز ایٹمی سائینس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان محسن پاکستان تھے انہوں نے پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنایا اور ملک محفوظ بنایا، ان کی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی، بھارت ہمارا دشمن ملک ہے اس نے کبھی ہمیں دل سے تسلیم نہیں کیا مگر جب بھارت وزیر اعظم جب لاہور آئے تو مینار پاکستان پر اعلان کیا کہ پاکستان نے اپنے آپ کو خود منوایا ہے بھارتی وزیر اعظم واجپائی نے الفاظ اس لیے کہے کہ پاکستان ہر لحاظ سے ایک محفوظ اور مضبوط ملک ہے اور یہ کریڈٹ بھی ڈاکٹر عبد القدیر خان کو ہی جاتا ہے، انہوں نے یہ بات نیشنل پریس کلب میں پی ایف یو جے (دستور) کے زیر اہتمام ڈاکٹر عبد القدیر خان کی یاد میں ہونے والے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہی، نیشنل پریس کلب میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس  (دستور)  اورراولپنڈی اسلام آبادیونین آف جرنلسٹس ( دستور) کے زیر  اہتمام محسن پاکستان کی یادمیں  منعقدہ   تعزیتی  ریفرنس  کی صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ  ظفر الحق نے کی،ریفرنس سے محسن پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان کی صاحبزادی  ڈاکٹر دینا خان مہمان خصوصی تھیں، پی ایف یوجے دستور کے صدر محمد نوا زرضا، پیپلز پارٹی کے رہنما سید نیئر بخاری، جماعت اسلامی کے قائم مقام امیر لیاقت بلوچ، جے یو آئی کے رہنما طلحہ محمود،،  ڈاکٹر عبدالودود قریشی  ،راولپنڈی اسلام آبادیونین اْف  جرنلسٹس  دستورکے صدر سید قیصرشاہ، پی ایف یوجے کے سابق  صدر  افضل  بٹ  پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے  جوائنٹ سیکرٹری  میاں منیر احمد، حکیم محمد  سروسہارنپوری اوردیگر   مقررین نے بھی خطاب کیا ریفرنس میں ڈاکٹر  عبد القدیر  خان کے ایصال ثواب کیلئے  فاتحہ خوانی کی گئی،،محسن پاکستان کی صاحبزادی  ڈاکٹر دینا خان  اپنے والد  کازکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں انھوں نے کہا کہ  جس محبت سے قوم نے  نواز اسے کبھی فراموش نہ کرسکیں گے  انہوں نے پاکستان کیلئے سب کچھ قربان کردیا اپنے ملک کیلئے سب قربانیاں  دیں مگر  کبھی کوئی  شکایت  نہیں کی  وہ ہر وقت پاکستان کیلئے سوچتے  تھے وہ صرف ہمارے  والد نہیں تھے بلکہ   وہ ہمارے رہبر اور استاد بھی تھے، راجا ظفر الحق نے کہاکہ ڈاکٹر قدیر خان کو بھٹو صاحب ملک میں لائے تھے اور انہیں ایٹمی پروگرام کے لیے بلایا گیا تھا انہوں نے نہائت محنت، لگن، حب الوطنی کے جذبے کے ساتھ ایمان داری سے کام کرتے ہوئے ملک کو دفاعی لحاظ سے محفوظ بنایا، کہوٹہ جگہ کا نتخاب بھی ڈاکٹر صاحب نے خود کیا تھا، ان جیسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں وہ اپنا اجر اللہ کے ہاں پائیں گے اس دنیا میں کوئی انہیں احسان کا بدلہ نہیں دے سکتا، پوری قوم ڈاکٹر قدیر خان کی مقروض ہے اور ان کے خاندان سے ہمیشہ محبت کرتی رہے گی ڈاکٹر صاحب کی اس ملک کے لیے خدمت کا صلہ اللہ ہی دے سکتا ہے جب وہ دنیا سے رخصت ہوئے تو انہیں یقین ہے کہ اللہ نے ان کی روح کا استقبال کیا ہوگا اور رسول اللہﷺ نے انہیں سینے سے لگایا ہوگا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان نہ صرف پاکستان بلکہ  امت مسلمہ کے ہیرو ہیں پاکستانی قوم کے دلوں میں وہ  ہمیشہ زندہ  رہیں گے قوم ان کا حسان کبھی نہیں بھولے گی  پاکستان نے جب ایٹمی  دھماکے کئے تو پھر بھارتی جارحیت کے عزائم خاک میں مل گئے وہ اپنی جارحانہ پالیسیوں سے  با زآگیا،لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک میں سیاسی بحران گہرا ہورہا ہے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر قومی لائحح عمل بنانا ہوگا کرپشن، مہنگائی اور بے روزگاری کے طوفان نے 22کروڑ عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے وزیراعظم اور ان کی ٹیم مکمل طور پر ناکام ہو گئے ہیں۔ تبدیلی اور ریاست مدینہ کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے۔ سوا تین سالوں میں حکومت نے عوامی فلاح کے لیے ایک قدم نہیں اٹھایا۔ پی ٹی آئی کی طرف سے متعارف کرائی گئی الیکشن ریفارمز آئندہ الیکشن کو بلڈوز کرنے کا منصوبہ ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات ہوئے تو مزید بحران پیدا ہو گا۔ اب بھی وقت ہے حکومت اپوزیشن کو اعتماد میں لے اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر انتخابات میں اصلاحات کے لیے بات چیت کا آغاز کرے۔ حکومت نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا۔ آئندہ قسط کی بحالی کے لیے تمام شرائط قبول کر لی گئیں جس سے مزید مہنگائی ہو گی۔ بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ پہلے ہی عذاب سے کم نہیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان سمیت پوری امت مسلمہ کے عظیم ہیرو تھے۔ ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا ئے گا۔ڈاکٹر عبدالقدیر ایک عظیم سائنس دان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عظیم شخصیت بھی تھے۔ ان کے دل میں پاکستان سمیت پوری امت مسلمہ کا درد تھا، مگر ہمارے وزیر اعظم کو توفیق تک نہ ہوئی کہ وہ ڈاکٹر عبدالقدیر کے جنازہ میں شرکت کرتے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی حاصل کیے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا،،لیاقت بلوچ  نے کہا کہ    ڈاکٹر عبدالقدیر محب وطن تھے اور اسلام سے ان کی محبت مثالی تھی ملک وقوم کا درد رکھنے والے تھے وہ علمی شخصیت تھے وہ منفرد شخصیت کے حامل تھے اپنے مشن سے محبت رکھنے والے تھے پاکستان سے محبت کی بنا پر اپنے آپ کیلئے راستہ بنایا ہمارے ملک میں جو فاصلے بڑھنے سمیت شدت پیدا ہوتی جارہی ہے قوم کے محسنوں کو دیوار سے چنا جارہا ہے پورے نظام میں جو خواہشات طاقت ور طبقہ میں پیدا ہوتی ہے اسکے لئے معاشرہ میں تقسیم ہے ملک اس وقت بحرانوں سے دوچار ہے آج ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے اندرونی بیرونی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہوگا آئین ہی بالادست ہونا چاہئے یٹمی دھماکوں کے بعد ڈاکٹر عبد القدیر ہدف بن گئے وہ لوگوں کے دلوں میں اپنی محبت پیدا کرکے دنیا سے چلے گئے قوم ان کا حسان کبھی نہیں بھولے گی، پیپلز پارٹی کے رہنما  سید نئیر  بخاری نے کہاکہ ڈ اکٹر عبد القدیر خان کو پاکستان لانے کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو کو جاتا ہے ڈاکٹر  عبد القدیر  نے ساری زندگی   پاکستان کیلئے بسر کی وہ دیانت کے پیکر  تھے،جے یو آئی کے رہنما طلحہ محمود نے کہا کہ خطے کے اندر پاکستان کی اہمیت ہے تو اسکی وجہ ڈاکٹر عبد القدیر ہیں وہ پوری امت مسلمہ کے محسن ہیں، ڈاکٹر عبد الودود قریشی نے کہا کہ ڈاکٹر عبد القدیرخان کے احسانات کے مقروض ہیں حکومت ان کے نام پر یونیورسٹیاں قائم کرنے سمیت  یادگاری سکہ جاری کرے ہمیں اپنے ہیروز کو یاد رکھنا چاہیے اور ان پر فخر کرنا چاہیے ان کا نام لیتے ہوئے بخل سے کام نہیں لینا چاہیے، ڈاکٹر عبدالودود قریشی  نے کہا کہ عصر حاضر میں ہم بڑے لوگوں کو پہچانتے نہیں ہی نہیں ڈاکٹر صاحب نے ملک وقوم کو حوصلہ دیا وہ قوم کے دلوں  میں ہمیشہ   زندہ  رہیں گے، ان کے نام سے کوئی یونیورسٹی تک نہیں یادگاری سکہ تک جاری نہیں کیا گیاپاکستان سے محبت کرنے والے ڈاکٹر اے کیو خان سے وفا کریں گے پی ایف یوجے  (دستور)کے  صدر محمد نواز رضا نے کہا کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان ہیرو ہیں جنہوں نے اپنا سب کچھ قربان پاکستان کیلئے کردیاان کا کریڈٹ کوئی نہیں چھین سکتا ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا امریکہ کی ناراضی کے باعث حکومتی ذمہ دار نہیں آئے